پاکستان کے پاور سیکٹر میں بیس لوڈ پاور پلانٹس میں ضرورت سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی ہے، جبکہ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس میں اس لحاظ سے سرمایہ کاری کافی پیچھے رہ گئی ہے۔ یہ عدم توازن قابل تجدید توانائی کو نظام میں شامل کرنے میں رکاوٹ بن رہا ہے، کیونکہ اسے ایک مضبوط اور متحرک گرڈ انفراسٹرکچر کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس حقیقت سے آگاہ، عالمی مالیاتی ادارے جیسے کہ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، اور اسلامی ترقیاتی بینک نے پاور کے بنیادی ڈھانچے کے لئے تقریباً ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس میں ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن لائنیں شامل ہیں جو شاید ان گرڈ کی سطح کی رکاوٹوں کو دور کریں گی جو بجلی کو پیداوار کے مراکز سے سپلائی کے مراکز تک موثر انداز میں پہنچانے میں مانع ہیں۔
یہ ادارے نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ان کے اثرات میں اضافہ ہو، شاید اس لئے کہ نجی شعبے کے کھلاڑی زیادہ لچک اور تیزی سے سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
نجی شعبے کی مؤثر شرکت کی حالیہ مثال کے الیکٹرک کا 500 کلو وولٹ کے کے آئی گرڈ کی تیز تکمیل ہے۔ سنگ بنیاد دسمبر 2022 میں رکھا گیا تھا، اور حالیہ افتتاحی ٹیسٹ کے دوران پہلی بار قومی گرڈ سے بجلی منتقل کی گئی۔
یہ منصوبہ قرض دہندگان، سرمایہ کاروں، تکنیکی ماہرین اور سرکاری شراکت داروں کے تعاون سے مکمل ہوا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ نجکاری ترقی کو آگے بڑھا سکتی ہے۔ یہ گرڈ کے الیکٹرک کے اس بڑے دو ارب ڈالر کے سرمایہ کاری منصوبے کا حصہ ہے جو 2030 تک ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن انفراسٹرکچر کو وسعت دینے کے لیے ہے، تاکہ اپنے صارفین کو بہتر سروس فراہم کی جا سکے۔ دریں اثنا، این ٹی ڈی سی نے نیپرا کو آٹھ ارب ڈالر کا ٹرانسمیشن سسٹم توسیع منصوبہ منظوری کے لیے جمع کروا دیا ہے۔ منظوری ملنے کے بعد، توجہ ان منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے موزوں شراکت دار تلاش کرنے پر مرکوز ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ، اسی نجی کمپنی نے اپنے تجدیدی منصوبوں کے لئے ملک کی سب سے کم شمسی ٹیرف کی بولی بھی حاصل کی تھی، وہ بھی ایک بڑے بین الاقوامی کھلاڑی سے جو سبز توانائی کے شعبے میں شامل ہے۔ یہ سنگ میل بہت حوصلہ افزا اور پاور سیکٹر کی طویل مدتی بقا کے لئے ضروری ہیں۔
ایسی رفتار پیدا کرنا جو مستحکم اور قابل پیشگوئی حالات میں مزید سرمایہ کاری کو فروغ دے، انتہائی ضروری ہے۔ سرمایہ کار زیادہ خطرہ لینے کے لئے تیار ہوتے ہیں جب انہیں مستقبل کے حوالے سے پالیسی کی وضاحت ملتی ہے۔ یہ واضح تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ جاری گفتگو اور مذاکرات نے تجدیدی منصوبوں کے لئے بولی کے عمل پر کس طرح اثر ڈالا ہے۔
طویل مدتی منصوبہ بندی، وضاحت اور اتفاق رائے نہ صرف موجودہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے ضروری ہیں بلکہ ایک پائیدار مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لئے بھی ایسا کرنا ہوگا۔
اچھی خبر یہ ہے کہ حال ہی میں نیپرا نے کے الیکٹرک کی جنریشن ٹیرف درخواست کی منظوری دی جو 2022 میں جمع کرائی گئی تھی۔ ملٹی ایئر ٹیرف کے بقیہ اجزاء کی منظوری کا بھی جلد امکان ہے، جو کمپنی کی تمام محاذوں پر سرمایہ کاری کو مزید فروغ دے گا۔
ان سنگ میلوں کا حصول ایک مثبت ردعمل کا باعث بن سکتا ہے، جو دیگر کھلاڑیوں سے مزید سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔ حکومت دیرپا مثبت اصلاحات لانے کے لیے پرعزم نظر آتی ہے، اور اب توجہ اس بات پر ہے کہ ان اہم سرمایہ کاریوں کے فوری ثمرات حاصل کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول بنایا جائے۔
Comments