وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے اور جو بھی سیاسی جماعت اس کی حمایت اور مدد کرے گی کرے گی اسے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور افغان طالبان کے ساتھ پی ٹی ایم کے روابط کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی ایم ریاست کے خلاف منفی پراپیگنڈے میں ملوث رہی ہے جبکہ اس کے رہنما اداروں کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کر رہے ہیں، حالانکہ ماضی میں اس کو نظر انداز کیا گیا ہے لیکن اب اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ جب کسی جماعت پر پابندی عائد کی جاتی ہے تو اس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے جاتے ہیں، سیاسی دفاتر سیل کر دیے جاتے ہیں اور اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ جو بھی سیاسی جماعت پی ٹی ایم کی حمایت اور سہولت کاری کرے گی اسے بھی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ، مدد کرنے والوں کے شناختی کارڈ اور سم کارڈ بلاک کر دیے جائیں گے اور ان کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔

محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی ایم گرینڈ جرگے کے نام پر ملک میں متوازی عدالتی نظام نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات ناقابل قبول ہیں اور حکومت اس کی اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی حقوق کے لئے آواز اٹھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن نفرت اور نسلی تقسیم کو ہوا دینے کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی ایم پر پابندی کے بعد خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی حکومتوں نے بالترتیب 54 اور 34 افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا ہے۔

Comments

200 حروف