ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق 3 اکتوبر 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) پر مبنی افراط زر میں 0.44 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ ٹماٹر (18.51 فیصد)، پیاز (5.89 فیصد)، چکن (3.72 فیصد)، گندم کا آٹا (3.63 فیصد) اور ایل پی جی (0.98 فیصد) کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

سالانہ رجحان میں 13.18 فیصد اضافہ ظاہر ہوتا ہے، جو بنیادی طور پر گیس چارجز کی قیمتوں میں 570 فیصد، چنے کی دال میں 65.33 فیصد، پیاز میں 43.49 فیصد، ٹماٹر میں 41.58 فیصد، خشک دودھ میں 25.36 فیصد، بیف میں 24.97 فیصد، مرغی میں 24.90 فیصد، شرٹنگ میں 20.17 فیصد، مونگ کی دال میں 16.29 فیصد، نمک پاوڈر میں 15.38 فیصد، جارجٹ کپڑے میں 13.81 فیصد اور انرجی سیور کی قیمتوں میں 12.87 فیصد اضافے کی وجہ سے ہے، جبکہ گندم کے آٹے کی قیمتوں میں 35.67 فیصد، پٹرول میں 23.51 فیصد، ڈیزل میں 22.48 فیصد، مرچ پاوڈر میں 20.00 فیصد، بجلی کے چارجز میں 13.47 فیصد، چینی میں 12.65 فیصد، 5 لٹر کوکنگ آئل میں 10.74 فیصد، باسمتی ٹوٹے چاول میں 10.34 فیصد، مسور دال میں 7.90 فیصد، 2.5 کلو ویجیٹیبل گھی میں 6.04 فیصد، گڑ میں 5.66 فیصد اور ایل پی جی میں 3.94 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

ہفتے کے دوران 51 اشیاء میں سے 21 (41.18 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 10 (19.61 فیصد) میں کمی اور 20 (39.21 فیصد) اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

پی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، زیر جائزہ ہفتے کے لئے ایس پی آئی 319.17 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ ہفتے 317.76 پوائنٹس تھا۔

17 ہزار 732 روپے، 17 ہزار 732 سے 22 ہزار 888 روپے، 22 ہزار 889 سے 29 ہزار 517 روپے، 29 ہزار 518 سے 44 ہزار 175 روپے اور 44 ہزار 175 روپے تک کے صارفین کے لیے ایس پی آئی میں بالترتیب 0.68 فیصد، 0.63 فیصد، 0.53 فیصد، 0.49 فیصد اور 0.36 فیصد اضافہ ہوا۔

جائزہ شدہ مدت کے دوران جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ان میں ٹماٹر (18.51 فیصد)، پیاز (5.89 فیصد)، مرغی (3.72 فیصد)، 20 کلو گرام گندم کا آٹا تھیلا (3.63 فیصد)، لہسن (2.47 فیصد)، چنے کی دال (1.41 فیصد)، ایل پی جی (0.98 فیصد)، ماچس کا ڈبہ (0.97 فیصد)، مونگ کی دال (0.92 فیصد)، سرسوں کا تیل (0.58 فیصد)، 40 کلو گرام لکڑی (0.51 فیصد)، تیار چائے (0.41 فیصد)، ڈبہ بند ویجیٹیبل گھی دالدا/حبیب 2.5 کلو (0.25 فیصد)، اعلیٰ معیار کا ویجیٹیبل گھی دالدا/حبیب (0.24 فیصد)، مٹن (0.23 فیصد)، پکا ہوا بیف (0.19 فیصد)، سگریٹ کیپٹن 20 کا پیکٹ (0.10 فیصد)، چاول (ایری-6/9) (0.04 فیصد)، دہی (0.03 فیصد)، جارجٹ (0.02 فیصد) اور ہڈی والا بیف (0.01 فیصد) شامل ہیں

جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں انڈے (1.45 فیصد)، چینی (1.39 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل (1.32 فیصد)، کیلے (1.29 فیصد)، آلو (1.08 فیصد)، پٹرول سپر (0.81 فیصد)، ماش (0.80 فیصد)، گڑ (0.59 فیصد)، چاول باسمتی (0.53 فیصد) اور مسور (0.38 فیصد) شامل ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف