کاروبار اور معیشت

معاشی چیلنجز: پاک لیدر کرافٹس لمیٹڈ نے ڈاؤن سائزنگ کا اعلان کردیا

چمڑے کی مصنوعات تیار اور برآمد کرنے والی بڑی کمپنی پاک لیدر کرافٹس لمیٹڈ (پی ایل سی ایل) نے درپیش معاشی چیلنجز کے...
شائع October 4, 2024

چمڑے کی مصنوعات تیار اور برآمد کرنے والی بڑی کمپنی پاک لیدر کرافٹس لمیٹڈ (پی ایل سی ایل) نے درپیش معاشی چیلنجز کے سبب اپنے موجودہ آپریشنز میں ڈاؤن سائزنگ اور دیگر کاروبار میں تنوع لانے کا اعلان کیا ہے۔

لیدر ٹیننگ اور چمڑے کے ملبوسات کی تیاری میں مصروف کمپنی نے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بورڈ نے کمپنی کی بحالی کے لئے کچھ اسٹریٹجک فیصلے کیے ہیں۔

بیان کے مطابق یہ فیصلے صرف ڈاؤن سائزنگ تک محدود نہیں بلکہ اس میں کاروبار کی دیگر مینوفیکچرنگ لائنز میں تنوع پیدا کرنا، گودام یا سپلائی چین مینجمنٹ بھی شامل ہیں۔

پی ایل سی ایل کے بورڈ نے کراچی کے سیکٹر 7 اے کورنگی انڈسٹریل ایریا کے پلاٹ 18 میں واقع کمپنی کے اثاثوں کی فروخت کے متبادل آپشن پر بھی فیصلہ کیا ہے۔

یہ اثاثے لیز پر حاصل کردہ زمین، اس پر تعمیر شدہ عمارت، پلانٹ اور مشینری پر مشتمل ہیں۔

پی ایل سی ایل نے کہا کہ مذکورہ اثاثوں کا ایک معقول حصہ ممکنہ خریدار سے حاصل کیا جائے گا تاکہ کمپنی کی بلا تعطل کاروباری/تاریخی سرگرمیوں کو جاری رکھا جا سکے۔

کمپنی نے کہا کہ یہ فیصلہ شیئر ہولڈرز کی ضروری منظوری کے تابع ہے۔

حالیہ مہینوں میں، کئی پاکستانی کمپنیوں نے ٹیکس کی بلند شرحوں اور بڑھتی لاگت کے باعث اپنے آپریشنز بند کرنے یا ملازمین کی کمی کرنے کا فیصلے کیے ہیں۔

اس سے قبل بزنس ریکارڈر نے خبر دی تھی کہ اینگرو کارپوریشن، جو پاکستان میں 580 ملین ڈالر سے زیادہ کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے ساتھ ایک بڑی کمپنی ہے، نے اپنے تجارتی، لاجسٹکس اور کیڑے مار ادویات کے کاروبار کے ساتھ ساتھ کچھ عملی شعبوں میں ملازمتیں کم کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے مختلف کاروباری لائنز میں 100 سے زیادہ ملازمین کے ساتھ معاہدے ختم کردیے ہیں۔

اسی طرح امریلی اسٹیلز نے اپنی پیداواری صلاحیت میں 30 فیصد کمی کی ہے لیکن ایک عہدیدار جو اس معاملے پر میڈیا سے بات کرنے کے مجاز نہیں ہیں، نے اشارہ دیا کہ اس کے ڈویژنوں میں 300 سے زیادہ اسٹاف کو نکال دیا گیا ہے۔

یہ اعلانات پاکستان کی معیشت کو درپیش مسائل کو اجاگر کرتے ہیں۔ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ 2023-24 کی اپریل تا جون سہ ماہی میں اس کی جی ڈی پی میں 3.07 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تاہم نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ نمو بڑی حد تک زراعت کی وجہ سے آئی ہے کیونکہ تین ماہ کے عرصے کے دوران صنعتی سرگرمیوں میں 3.59 فیصد کمی آئی ہے۔ مالی سال کے دوران سہ ماہی بنیادوں پر اس شعبے کی تیسری بڑی کمی ہے۔

Comments

200 حروف