بینکنگ، آئل اینڈ گیس سیکٹر میں تیزی، کے ایس ای 100 انڈیکس پہلی بار 83 ہزار پوائنٹس سے زائد کی بلند سطح پر بند
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رجحان برقرار رہا اور جمعے کے کاروباری روز ہیوی اسٹاکس بینکنگ اور آئل اینڈ گیس کے شعبوں میں دلچسپی دیکھنے میں آئی جس کی بدولت بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس جمعے کو تاریخ میں پہلی بار 83 ہزار پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 810.19 پوائنٹس یا 0.98 فیصد اضافے کے ساتھ 83,531.96 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے کہا کہ اس اضافے کی وجہ ثانوی مارکیٹ میں سرکاری بلز (ٹی بلز اور پی آئی بی) پر منافع میں کمی اور ایکسچینج میں پی پی ایل کی تفصیلی مالیات کی ترسیل کے بعد ای اینڈ پی سیکٹر میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی ہے جہاں اہم بات یہ تھی کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مالی سال 23 میں کمپنی کا نقد وصولی کا تناسب 53 فیصد کے مقابلے میں مالی سال 24 میں 81 فیصد تک بہتر ہوا ہے۔
انڈیکس میں سب سے زیادہ مثبت حصہ پی پی ایل، او جی ڈی سی، ایم ای بی ایل، ایل یو کے اور پی او ایل کی جانب سے آیا کیونکہ ان شعبوں نے مجموعی طور پر انڈیکس میں 517 پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے۔
ایئر لنک بھی اس وقت مثبت رحجان میں داخل ہوگئی جب بزنس ریکارڈر نے رپورٹ کیا کہ کمپنی نے دو الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد کی ہے تاکہ مارکیٹ کا جائزہ لیا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کے رحجان میں بہتری مثبت معاشی اشاریوں کی وجہ سے بھی آئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی قسط کی حالیہ تقسیم کے بعد ڈھائی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
مرکزی بینک کے ذخائر 1.168 ارب ڈالر کے اضافے سے 9.533 ارب ڈالر سے بڑھ کر 10.702 ارب ڈالر ہوگئے۔
جمعرات کو پی ایس ایکس مقامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور ادارہ جاتی حمایت کی وجہ سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 754.76 پوائنٹس یا 0.92 فیصد اضافے سے 82721 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔
عالمی سطح پر جمعہ کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی جبکہ تیل کی قیمتوں میں ایک سال سے زائد عرصے میں سب سے زیادہ ہفتہ وار اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی نے امریکی میں ملازمتوں کے اعداد و شمار سے متعلق رپورٹ سے قبل مارکیٹوں کو عروج پر رکھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے کے جواب میں امریکہ ایران کی تیل تنصیبات پر حملوں سے متعلق تبادلہ خیال کر رہا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے خلاف جنگ میں بیروت کو نئے فضائی حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔
ان کے اس بیان سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جو مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعے کے بعد رواں ہفتے پہلے ہی بڑھ رہی تھیں۔
جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.32 فیصد گر گیا اور ہفتے کے اختتام پر اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
دریں اثنا انٹر بینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری روز امریکی ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر 0.08 فیصد بڑھی ہے اور روپیہ 22 پیسے اضافے کے بعد 277 روپے 52 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے روز 319.88 ملین سے بڑھ کر 381.53 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 16.41 ارب روپے سے بڑھ کر 20.52 ارب روپے ہوگئی۔
پیس (پاک) لمیٹڈ 59.3 ملین حصص کے ساتھ سرفہرست رہی۔ اس کے بعد پاک پیٹرولیم 21.64 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور کوہ نور اسپننگ 19.5 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعہ کو 444 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 201 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 167 میں کمی جبکہ 76 میں استحکام رہا۔
Comments