اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اینٹی ریبیز ویکسین (اے آر وی) کی قیمت 891 سے بڑھا 1980 روپے مقرر کرنے کی منظوری دیدی۔

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں رواں مالی سال 2024-25ء کے دوران دفاعی خدمات کے مختلف منصوبوں کے لیے 45 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ (ٹی ایس جی) کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔

ای سی سی اجلاس میں وفاقی جنرل اسپتال چک شہزاد اسلام آباد میں اے آر وی کی قلت کے حوالے سے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی سمری پر غور کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ فیڈرل جنرل اسپتال چک شہزاد میں استعمال ہونے والی اے آر وی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی جانب سے تیار کی گئی تھی اور اس وقت اس کی قیمت 891.65 روپے ہے جب کہ یہی دوا ڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ اے آر وی کیلئے 2126.40 روپے اور غیر ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ اے آر وی کی مارکیٹ میں 1266.14 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔

ای سی سی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی جانب سے تیار کردہ اے آر وی کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت 891.65 روپے سے بڑھا کر 1980 روپے فی یونٹ کرنے کی تجویز کی منظوری دی تاکہ درآمدی مواد کی زمینی لاگت کو پورا کیا جاسکے اور سرکاری اسپتالوں کو اس کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

ای سی سی نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے ملازمین کے لیے دیگر وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں (ایل ای اے) کے برابر اسپیشل الاؤنس (20 ڈیلی الاؤنسز کے برابر) کی شرح میں اضافے کی تجویز پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اے این ایف کے ملازمین کی تنخواہیں دیگر ایل ای اے کے ملازمین کے مقابلے میں کافی کم ہیں حالانکہ وہ اسی طرح کا کام کررہے ہیں اور منشیات کی روک تھام اور سرحدی گشت کے کام میں خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔

اے این ایف ملازمین کے ڈی اے نرخوں میں 264.744 ملین روپے کی نظر ثانی کے اثرات کو رواں سال کے منظور شدہ بجٹ سے پورا کیا جائے گا۔

ای سی سی نے آذربائیجان کے شہر باکو میں 11 سے 22 نومبر 2024 تک منعقد ہونے والے سی او پی 29 کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 150 ملین روپے کی ٹی ایس جی گرانٹ کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی جانب سے پیش کردہ تجویز کو بھی قبول کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے انتہائی غیر محفوظ ہونے کی وجہ سے پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن میں فعال طور پر شامل ہے اور سی او پی-29 پاکستان کو قابل تجدید توانائی کے منصوبوں، شجرکاری کے اقدامات اور آفات کے خطرات میں کمی کے اقدامات جیسے اپنے مقامی موسمیاتی اقدامات کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

اجلاس میں وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے آئندہ سال اپریل میں ساؤتھ ایشین گیمز کے 14 ویں ایڈیشن کے پاکستان میں انعقاد کے لیے ٹی ایس جی کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔ تاہم، غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ یہ تجویز اگلی ای سی سی کو دوبارہ پیش کی جائے گی جس میں لاجسٹک تفصیلات کی مناسب لاگت کے تخمینے اور اسپانسرشپ، کمرشل ایڈورٹائزنگ اور حکومت کی جانب سے تخمینہ فنڈنگ سمیت مختلف ذرائع کے ذریعے تخمینہ اخراجات کو پورا کرنے کے منصوبے شامل ہوں گے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رواں مالی سال 2024-25ء کے دوران دفاعی خدمات کے مختلف منظور شدہ منصوبوں کے لئے 45 ارب روپے کی ٹی ایس جی کی تجویز پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی۔

اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک کے علاوہ وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف