اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جمعے کے روز بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے مرکزی صدر دفتر کو نشانہ بنایا ہے۔ ان حملوں سے لبنانی دارلحکومت لرز اٹھا ہے جکہ شہر کو دھویں کے بادلوں نے لپیٹ میں لے لیا۔

حزب اللہ کے المنار ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ متعدد حملوں میں چار عمارتیں تباہ اور متعدد اموات ہوئیں ہیں۔ ان حملوں کے بعد حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کے تنازع میں ایک بڑا اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینٹرل کمانڈ سینٹر شہری علاقوں کے اندر موجود ہے۔

المنار ٹی وی کی جانب سے نشر کی جانے والی فوٹیج میں حملے کے مقام پر کم از کم ایک گڑھا دکھائی دے رہا ہے۔

لبنان میں سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک ایسے علاقے کو نشانہ بنایا گیا جہاں حزب اللہ کے اعلیٰ عہدے دار عام طور پر مقیم ہوتے ہیں۔ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تقریبا ایک سال سے جاری تنازع کے دوران بیروت میں ہونے والا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔

بیروت میں یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں تقریر کے دوران لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں پر اسرائیل کے حملوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے جاری تنازعے میں رواں ہفتے تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس سے بھاری ہتھیاروں سے لیس مخالفین کے درمیان مزید تباہ کن تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

Comments

200 حروف