اسٹیئرنگ کمیٹی برائے الیکٹرک وہیکلز (ای وی) نے قومی الیکٹرک وہیکل (این ای وی) پالیسی کو ایک ماہ کے اندر حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

منگل کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم اور متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

پالیسی کا مقصد ملک میں پائیدار ٹرانسپورٹ سسٹم کو یقینی بنانے کے لیے مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا اور الیکٹرک وہیکلز (ای ویز) اور نیو انرجی وہیکلز (این ای ویز) کو جلد اپنانا ہے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت دی ہے کہ وہ باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرے اور نومبر کے آخر تک وزیر اعظم کو حتمی سفارشات پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی پالیسی کو ایک ماہ کے اندر حتمی شکل دینے کے لیے پُرعزم ہے اور اس موضوع پر مزید غور کے لیے اگلے ہفتے کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہوگا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر نے زور دیا کہ نئی پالیسی کو آٹوموٹیو سیکٹر میں توانائی کی بچت اور صاف ٹیکنالوجیز کی منتقلی کے فروغ کیلئے کام کرنا چاہیے۔ اجلاس کے دوران تمام متعلقہ فریقین نے اپنی تجاویز پیش کیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے نرخ کم کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔ مزید برآں، پہلے مرحلے میں موٹرویز اور بڑے شہروں میں 40 چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ 2022 سے اب تک دو/تین پہیہ والی الیکٹرک وہیکلز کے 49 لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں جن کی سالانہ پیداواری صلاحیت 4 ملین گاڑیاں ہے، جن میں سے 25 اس وقت مینوفیکچرنگ میں مصروف ہیں۔

اسی طرح، چار پہیہ والی الیکٹرک وہیکلز کے پہلے لائسنس، جس کی پیداواری صلاحیت 6 ہزار گاڑیاں فی سال ہے، ستمبر میں جاری کیا گیا تھا اور توقع ہے کہ 2024 کے آخر تک پیداوار شروع ہو جائے گی۔

مزید بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان میں 45 ہزار دو/تین پہیہ والی گاڑیاں چل رہی ہیں جو کل گاڑیوں کا صرف 0.16 فیصد ہیں، اور ملک میں 2,600 چار پہیہ والی الیکٹرک گاڑیاں موجود ہیں جو سڑکوں پر چلنے والی کل گاڑیوں کا صرف 0.06 فیصد ہیں۔

وزیر اعظم کی طرف سے اسٹیئرنگ کمیٹی برائے الیکٹرک وہیکلز تشکیل دی گئی ہے تاکہ پاکستان میں مقامی مینوفیکچرنگ اور الیکٹرک وہیکلز کو جلد اپنانے کے لیے ایک جامع پالیسی تیار کی جا سکے، جس میں نیو انرجی وہیکلز (این ای ویز) شامل ہیں، تاکہ پائیدار ٹرانسپورٹ سسٹم، توانائی کی بچت اور آٹوموٹیو سیکٹر میں صاف ٹیکنالوجیز کی منتقلی کو فروغ دیا جا سکے۔

کمیٹی کو درج ذیل کاموں کا اختیار دیا گیا ہے: (i) الیکٹرک وہیکلز (ای وی) اور نیو انرجی وہیکلز (این ای ویز) کے لیے جامع پالیسی کی ترقی کے لیے راہنمائی فراہم کرنا؛ (ii) ملک بھر میں چارجنگ اسٹیشنز کی مناسب تعداد کی تیزی سے تنصیب کے لیے منصوبہ تیار کرنا؛ (iii) روایتی گاڑیوں کو الیکٹرک گاڑیوں سے تبدیل کرنے کی نگرانی کرنا؛ (iv) چارجنگ اسٹیشنز کے لیے مناسب ٹیرف ڈھانچہ تجویز کرنا؛ اور (v) کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور ٹرانسپورٹیشن سیکٹر میں صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے قومی موسمیاتی تبدیلی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگی کی مخصوص سفارشات دینا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر, 2024

Comments

200 حروف