مارکٹس

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ

انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے کاروباری روز ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کاروبار کے...
شائع September 18, 2024

انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے کاروباری روز ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 9 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 278 روپے 4 پیسے پر بند ہوا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق پیر کو ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278.13 پر بند ہوا تھا۔

منگل کو عید میلاد النبیؐ کی تعطیل کی وجہ سے کرنسی مارکیٹ منگل کو بند رہی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ 25 ستمبر کو پاکستان کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کو ایجنڈے میں شامل کرے گا۔

بین الاقوامی سطح پر بدھ کو امریکی ڈالر کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی جب کہ ین کی قدر میں کچھ کمی واقع ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے پالیسی اجلاس سے قبل آخری لمحات میں پوزیشنز میں تبدیلیاں کیں۔

توقع ہے کہ فیڈرل ریزرو چار سال سے زائد عرصے میں پہلی بار شرح سود میں 1800 جی ایم ٹی پر کٹوتی کرے گا، جس میں مارکیٹ کی قیمتوں میں 50 بیسس پوائنٹس کی کٹوتی کا امکان 2/3 ہوگا۔

جولائی کے بعد سے امریکی منافع کے ساتھ ڈالر کی قیمت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اور 1.1125 ڈالر فی یورو پر یہ سال کی کم ترین سطح 1.1201 ڈالر سے زیادہ دور نہیں ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ فیڈ کے لہجے کے ساتھ ساتھ شرح سود میں کٹوتی کے حجم سے زرمبادلہ مارکیٹ میں رد عمل پیدا ہوگا۔

گزشتہ دو سیشنز میں اضافے کے بعد بدھ کو خام تیل کی قیمتوں میں استحکام رہا کیونکہ سرمایہ کار امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں متوقع کٹوتی کا انتظار کررہے ہیں جس سے مشرق وسطیٰ میں مزید تشدد کے امکانات مارکیٹ کو سہارا دے رہے ہیں۔

نومبر کے لئے برینٹ کروڈ کی قیمت 3 سینٹ کم ہوکر 73.67 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

اکتوبر کے لیے امریکی خام تیل کی قیمت 11 سینٹ یا 0.2 فیصد کم ہو کر 71.08 ڈالر فی بیرل رہی ۔

سمندری طوفان فرانسین کے بعد دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ملک امریکہ میں رسد میں تعطل کی وجہ سے منگل کو دونوں معاہدوں میں تقریباً ایک ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا اور تاجروں نے شرط عائد کی کہ فیڈ کی جانب سے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں کمی کے بعد طلب میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

Comments

200 حروف