وزیراعظم شہباز شریف نے حکمراں اتحاد سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ دیا اور انہیں ”آئینی ترمیمی پیکج“ پر اعتماد میں بھی لیا۔

اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز اور اراکین قومی اسمبلی نے مجوزہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا جس کا مقصد اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں اضافہ کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان کو ہدایت کی کہ وہ آج (اتوار) اسلام آباد میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں کیونکہ پیکیج کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس اتوار کو ہوگا۔

وزیر اعظم نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے اور اسے قانون سازی کرنے کا حق حاصل ہے۔

دریں اثنا وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے حکومتی ٹیم کی ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزراء نے جے یو آئی (ف) کی اہم تجاویز بھی وزیراعظم کے ساتھ شیئر کیں۔

اس سے قبل حکومتی ٹیم نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے ملاقات کی تھی اور پارلیمنٹ میں آئینی ترمیمی پیکج کے لیے ان کی جماعت کی حمایت طلب کی تھی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف