وزیراعظم شہبازشریف نے اپنی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے درست سمت میں ہونے پر زور دیتے ہوئے پالیسی ریٹ اور مہنگائی میں کمی، ترسیلات زر اور زرعی برآمدات میں اضافہ اور آئی ٹی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے جاری کوششوں سمیت ’مثبت‘ معاشی اشاریوں کی تعریف کی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نوجوان اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’مثبت‘ معاشی اشاریے ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں درست سمت میں گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں دو فیصد کمی کا اعلان صنعتکاروں، سرمایہ کاروں، زرعی ماہرین اور برآمد کنندگان کے لیے ایک بڑا ریلیف ہے اور اس میں مزید کمی کی امید ظاہر کی گئی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 25 ستمبر کو پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر بات کرنے کا اعلان بھی پاکستان کے لیے اتنا ہی فائدہ مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنے جیسی کوششوں اور سخت فیصلوں کے بعد حاصل کیا جارہا ہے جسے مستقبل میں افراط زر میں کمی کی صورت میں کم کیا جاسکتا ہے۔
وزیراعظم نے ملک کے 50 لاکھ تاجروں پر زور دیا کہ وہ ٹیکسز میں اپنا کردار ادا کریں، حکومت ایگرو فارمز کو ٹیکس نیٹ میں لائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف پروگرام سے نجات دلانے کے لیے ٹیکس چوری کی روک تھام ناگزیر ہے، یہ اس طرح کی آخری سہولت ہونی چاہیے۔
انہوں نے آئی ایم ایف کی سہولت کی راہ ہموار کرنے میں سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سمیت دوست ممالک کے تعاون کو بھی سراہا اور حکومت کی معاشی ٹیم، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور اس عمل میں شامل تمام افراد کی کاوشوں کو بھی سراہا۔
مثبت معاشی اشاریوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے نشاندہی کی کہ مہنگائی گزشتہ سال کے 32 فیصد کے مقابلے میں کم ہو کر 9.6 فیصد رہ گئی ہے اور تارکین وطن کی جانب سے ترسیلات زر اور زرعی برآمدات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے بھی کوششیں کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کیلئے اتحاد اور واضح ذہن کے ساتھ مزید بہت سی کوششیں کرنا باقی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکومت نے ماضی کی غلطیوں کو درست کرکے ملک کو اقوام عالم میں اپنا مقام دوبارہ حاصل کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔
انہوں نے اپنے آپ کو جدید تعلیم اور ہنر سے آراستہ کرکے اس سفر کو مکمل کرنے میں پارلیمنٹیرینز، انجینئرز، طلباء، وکلاء، بینکرز اور زرعی ماہرین سمیت نوجوانوں کے کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے نوجوانوں کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت اس مقصد کیلئے ہر ممکن تعاون کرے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments