اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے پالیسی ریٹ میں مزید کمی کی توقعات کی بدولت پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا، جمعرات کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 366 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔

کاروباری سیشن کے پہلے نصف میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں کچھ فروخت دیکھنے میں آئی اور انڈیکس 78,577.65 کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔

تاہم، سیشن کے دوسرے حصے میں زبردست خریداری دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سے انڈیکس 79,000 سے اوپر بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 365.82 پوائنٹس یا 0.47 فیصد اضافے کے ساتھ 79,017.62 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس سے قبل بینکنگ، کھاد، سیمنٹ، بجلی، او ایم سیز، ٹیکسٹائل، فارما، ٹیکنالوجی اور کیمیکل سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ یو بی ایل، ایف ایف سی، ایف سی سی ایل، او جی ڈی سی اور ایچ یو بی سی جیسے اہم بڑے اداروں نے انڈیکس میں مجموعی طور پر 236 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ کیا۔

ٹاپ لائن کے مطابق سیمنٹ کے شعبے میں سرمایہ کاروں کے جذبات خاص طور پر مضبوط رہے ہیں جہاں مانیٹری پالیسی کے فیصلے کے حوالے سے توقعات بڑھ گئی تھیں اور شرح سود میں کمی کی توقعات وسیع پیمانے پر تھیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپریل 2020 کے بعد بنیادی شرح سود میں سب سے بڑی کمی کا اعلان کیا ہے اور 200 بیسس پوائنٹس کی کمی سے شرح سود 17.5 فیصد مقرر کی ہے۔ یہ پیشرفت عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی اور مقامی سطح پر افراط زر کی شرح میں کمی کے درمیان ہوئی ہے۔

پاکستان کے لیے ایپل کے مجاز ڈسٹری بیوٹر جی این ای ایکس ٹی ٹیکنالوجیز نے اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی ایئر لنک کمیونی کیشنز لمیٹڈ کو ملک میں اپنا پریمیم پارٹنر مقرر کیا ہے۔

ایئر لنک نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کردہ ایک نوٹس میں بتایا، “اس اسٹریٹجک تقرری کا مقصد اسٹرکچرڈ ریٹیل چینل کوریج کے ذریعے ایپل کی مصنوعات کی دستیابی کو نمایاں طور پر بڑھانا ہے۔

بدھ کے روز پی ایس ایکس میں فروخت کے دباؤ کی وجہ سے مندی کا رجحان رہا کیونکہ سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا اور مانیٹری پالیسی سے قبل اپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی۔

عالمی سطح پر ایشیائی حصص میں جمعرات کو تیزی دیکھی گئی جس کی وجہ وال اسٹریٹ پر ٹیکنالوجی سے چلنے والی تیزی تھی جب کہ امریکی بنیادی افراط زر میں قدرے اضافہ اور فیڈرل ریزرو کی جانب سے اگلے ہفتے شرح سود میں بڑی کمی کی امیدوں پر پانی پھرنے کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ برقرار رہا۔

سرمایہ کار اب یورپی مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جہاں شرح سود میں کٹوتی تقریبا یقینی ہے۔ جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔

نکی میں 3 فیصد اضافہ ہوا جس کی مدد کمزور ین نے کی، جو 2024 کی بلند ترین سطح 140.71 فی ڈالر سے پیچھے ہٹ گیا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.04 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور روپیہ 10 پیسے اضافے کے بعد 278 روپے 42 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم بدھ کے روز 532.73 ملین سے بڑھ کر 584.28 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 14.73 ارب روپے سے بڑھ کر 16.36 ارب روپے ہوگئی۔

کوہ نور اسپننگ 60.74 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 57.98 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ٹی پی ایل پراپرٹیز 32.5 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 439 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 212 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 167 میں کمی جبکہ 60 میں استحکام رہا۔

Comments

200 حروف