دنیا

غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے 61 فلسطینی شہید، اقوام متحدہ کی پولیو مہم جاری

  • حماس، اسلامی جہاد اور فتح گروپوں کے مسلح ونگ غزہ شہر، وسطی علاقوں اور جنوب میں اسرائیلی فوج کیخلاف برسر پیکار ہیں۔
شائع September 7, 2024

طبی حکام کے مطابق غزہ پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم ازکم 61 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ علاقے میں اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔

گیارہ ماہ سےجاری اس تنازعے میں متعدد سفارتی کوششوں کے باوجود جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کا سامنا رہا ہے تاکہ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ غزہ میں گرفتار اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالیوں اور اسرائیل میں قید بہت سے فلسطینیوں کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔

طبی حکام کے مطابق جبالیہ شہر کے پناہ گزین کیمپ میں بے گھر افراد کے لیے حلیمہ السعدیہ اسکول میں قائم کمپاؤنڈ پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم ازکم 8 افراد شہید جبکہ 15 زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ یہ حملہ کمپاؤنڈ کے اندر حماس کے کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔ اسرائیل نے حماس پر الزام عائد کیا کہ وہ بار بار شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے تاہم حماس اس الزام کو مسترد کرتی ہے۔

غزہ شہر میں ایک گھر پر حملے میں مزید پانچ افراد شہید ہو گئے۔

حماس، اسلامی جہاد اور فتح گروپوں کے مسلح ونگز نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ شہر، وسطی علاقوں اور جنوب میں ٹینک شکن راکٹوں اور مارٹر گولوں سے اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ کیا اور بعض واقعات میں ٹینکوں اور دیگر فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لیے دھماکے کیے۔

دونوں متحارب فریق قطر، مصر اور امریکہ سمیت ثالثوں کی جنگ بندی میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے رہے۔ امریکہ ایک نئی تجویز پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے لیکن اس میں پیش رفت کے امکانات کم دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ فریقین کے درمیان خلا بہت بڑا ہے۔ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز، جو امریکہ کے چیف مذاکرات کار ہیں، نے لندن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید تفصیلی تجویز پیش کی جائے گی۔

جنگ کے دوران پولیو مہم جاری رکھنے کی اجازت

جمعرات کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کیلئے اسرائیل اور حماس دونوں ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کریں۔

ہفتے کے روز حماس کے سینیئر عہدیدار حسام بدران نے کہا تھا کہ ان کے گروپ نے کوئی نیا مطالبہ نہیں کیا ہے اور وہ امریکہ کی جانب سے پیش کی جانے والی 2 جولائی کی تجویز پر کاربند ہیں ۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے ایسی نئی شرائط عائد کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس سے کبھی جنگ ختم نہیں ہوگی۔

نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ یہ حماس ہی تھی جس نے ناقابل قبول شرائط پیش کیں۔

اس تعطل کے باوجود اقوام متحدہ نے مقامی صحت کے حکام کے ساتھ مل کر غزہ میں 25 سال میں پولیو کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد 6 لاکھ 40 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم جاری رکھی ہے۔ لڑائی میں محدود وفقے نے مہم آگے بڑھانے کی اجازت دی ہے۔

اقوام متحدہ کے اہلکاروں نے کہا کہ وہ پیشرفت کر رہے ہیں، اور جنوبی اور وسطی غزہ پٹی میں پہلے دو مراحل میں بچوں کی نصف تعداد تک پولیو ویکسی نیشن پہنچا چکے ہیں۔

اتوار کے روز یہ مہم شمالی غزہ کی پٹی تک پھیل جائے گی۔ پہلے مرحلے کے چار ہفتے بعد ویکسینیشن کے دوسرے مرحلے کی ضرورت ہوگی۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دہائیوں پرانے تنازع میں تازہ ترین خونریزی 7 اکتوبر کو اس وقت شروع ہوئی جب حماس گروپ نے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں 1200 افراد ہلاک اور 250 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔

مقامی وزارت صحت کے مطابق اس غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 40 ہزار 900 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 23 لاکھ کی آبادی بے گھر ہو چکی ہے جس سے خوراک کا بحران پیدا ہوا ہے اور عالمی عدالت میں نسل کشی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کی اسرائیل تردید کرتا ہے۔

Comments

200 حروف