حکومت پاکستان نے یورپی انوسٹمنٹ بینک (ای آئی بی) کے ساتھ تعاون کیلئے 12 ممکنہ منصوبوں کی فہرست پیش کی ہے ۔

ای آئی بی کے وفد نے متعدد اہم منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے جن میں دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی مالی اعانت بھی شامل ہے۔

وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور نے ای آئی بی کے وفد کا خیرمقدم کیا جس کی قیادت ایشیا اور بحرالکاہل ڈویژن کے سربراہ ایڈورڈاس بمسٹیناس کر رہے تھے جبکہ پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے اہم نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

انہوں نے پاکستان کے لیے اس دورے کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس ملاقات سے ای آئی بی اور پاکستان کے درمیان قریبی تعاون کی مختلف راہیں تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ای آئی بی کے ترجیحی شعبوں جیسے کلائمیٹ ایکشن اور پانی، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں اعلی اثرات والی عالمی سرمایہ کاری پاکستان کی ترقیاتی ضروریات سے مطابقت رکھتی ہے۔

انہوں نے وارسک ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بحالی کے لئے ای آئی بی کے 50 ملین یورو کے قرض کی تعریف کرتے ہوئے پلانٹ کی صلاحیت کی بحالی میں اس کے اہم کردار کا ذکر کیا۔

ای آئی بی کے وفد نے متعدد اہم منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے جن میں عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اور ایشین انفرااسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) جیسے دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی مالی اعانت بھی شامل ہے۔

وہ خاص طور پر پاکستان میں متعدد اہم اقدامات کے لئے قرضوں کی فراہمی کے مواقع تلاش کرنے کے خواہاں ہیں۔

ان میں این-5 سڑک کو چوڑا کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے جس کا مقصد خاص طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سڑک رابطے اور نقل و حمل کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

مزید برآں وفد کراچی میں واٹر فلٹریشن اور صنعتی پانی کی ری سائیکلنگ کے منصوبوں میں دلچسپی رکھتا ہے جو شہری پانی کی فراہمی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اہم ہیں اور قابل تجدید اور پن بجلی منصوبوں میں جو پائیدار توانائی کے حل کی طرف عالمی رجحانات کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں. یہ دلچسپی ای آئی بی کے اہم بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے جو پاکستان کی اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کے لئے ضروری ہیں۔

وفاقی وزیر نے مشن پر زور دیا کہ وہ نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور پاکستان ریلویز کو تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کرنے کے امکانات تلاش کریں۔

سیکرٹری وزارت ماحولیات کاظم نیاز کی زیر صدارت منعقدہ ٹیکنیکل سیشن کے دوران کو فنانسنگ کے 12 ممکنہ منصوبوں کی فہرست پیش کی گئی اور اس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ ای آئی بی پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کے لئے ان میں سے کچھ اہم منصوبوں کی مالی اعانت پر غور کرے گا۔

اس موقع پر ایڈورڈاس بومسٹیناس نے مثبت جواب دیا ، اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہ وہ ممکنہ فنڈنگ کے مواقع تلاش کرنے کے لئے ای آئی بی ہیڈ کوارٹر کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ ان منصوبوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

وفاقی وزیر نے یورپی یونین کے سفیر اور ہیڈ آف کوآپریشن کا ان کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور ای آئی بی اور یورپی یونین کے وفد کو پاکستان میں اپنی امداد کے موثر استعمال کو یقینی بنانے کے لئے وزارت کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف