مئی کے مہینے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی حتمی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حادثہ خراب موسم کے سبب پیش آیا تھا۔

63 سالہ رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر شمالی ایران میں دھند سے ڈھکے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں صدر اور سات دیگر افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

سرکاری نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کی وجوہات اور طول و عرض کی تحقیقات کرنے والے خصوصی بورڈ کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے کی بنیادی وجہ موسم بہار میں خطے کی پیچیدہ آب و ہوا اور فضائی حالات تھے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اچانک شدید دھند کے ابھرنے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر پہاڑ سے ٹکرا کر گرا۔

ایرانی فوج نے مئی میں بھی یہی بیان جاری کیا تھا کہ واقعے میں تخریب کاری کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ اس حادثے میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

اگست میں، فارس نیوز ایجنسی نے 19 مئی کو ہونے والے حادثے کی اہم وجوہات خراب موسم اور سیکیورٹی پروٹوکول کے برعکس ہیلی کاپٹر میں 2 اضافی مسافروں کی موجودگی کو حادثے کی وجہ قرار دیا تھا۔ نیوز ایجنسی نے ہیلی کاپٹر کی صحت پر سوال اٹھایا تھا۔

تاہم ایرانی مسلح افواج نے اس نتیجے کو فوری طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ فارس نیوز پر ہیلی کاپٹر میں دو افراد کی موجودگی کے حوالے سے جو کچھ ذکر کیا گیا ہے وہ سیکیورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کے حوالے سے مکمل طور پر غلط ہے۔

Comments

200 حروف