کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس آج جمعرات کو شیڈول ہے جس میں ترسیلات زر کی مراعاتی اسکیموں پر نظر ثانی کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں متعدد ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا جائے گا۔ ان میں شامل ہیں: (i) چکدرہ-تیمرگرہ، 39 کلومیٹر (سیکشن-1) روڈ پروجیکٹ (این-45)۔ (ii) چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت کے کے ایچ (تھاکوٹ-ریل کوٹ) کی تنظیم نو کے لئے چین اور پاکستان کے درمیان فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد اور (iii) گھریلو ترسیلات زر مراعات کی اسکیموں میں نظر ثانی کی تجاویز۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے 4 جون سے 8 جون 2024 تک چین کا سرکاری دورہ کیا جہاں دونوں فریقین نے تسلیم کیا کہ قراقرم ہائی وے (رائے کوٹ-تھاکوٹ) کی تشکیل نو کا منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان واحد زمینی چینل کو ہموار طریقے سے چلانے کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

فریقین نے منصوبے کے ابتدائی کام میں ہونے والی اہم پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس دورے کے دوران منصوبے کے فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے۔

قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے 29 جون 2024 کو 13.067 بلین آر ایم بی کی معقول لاگت سے تھاکوٹ اور رائے کوٹ کے درمیان کے کے ایچ کی دوبارہ صف بندی کی منظوری دی۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ ڈالر کے لحاظ سے کے کے ایچ منصوبے کی لاگت تقریبا 2 ارب ڈالر ہے اور ملتان سکھر موٹر وے اور کے کے ایچ کے حویلیاں تھاکوٹ سیکشن کے بعد سی پیک کے تحت تیسرا بڑا روڈ انفرااسٹرکچر منصوبہ ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف