پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کو 30 جون 2024 کو ختم ہونے والے تین ماہ کے دوران 3.4 ارب روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

تازہ ترین مالیاتی نتائج کے مطابق، جس کی ایک کاپی بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجی گئی، کمپنی نے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 2.1 ارب روپے کا خسارہ درج کیا تھا۔

نقصانات میں اضافہ اس مدت کے دوران زیادہ آمدنی اور مجموعی منافع کے باوجود ہوا ہے۔

مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی میں کمپنی کی آمدنی 21 فیصد اضافے کے ساتھ 55.85 ارب روپے تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال 46.04 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی میں کمپنی کی آمدنی کی لاگت 11 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 40.4 ارب روپے ہوگئی جبکہ گزشتہ سال اس مدت میں یہ 36.3 ارب روپے تھی۔

نتیجتا پی ٹی سی ایل کا مجموعی منافع مالی سال 2024ء کی دوسری سہ ماہی میں 59 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 15.5 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ مالی سال 24 کی دوسری سہ ماہی میں منافع کا مارجن 27.7 فیصد رہا، جو گزشتہ سال اس مدت میں 21.2 فیصد سے زیادہ ہے۔

سہ ماہی کے دوران کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات 32 فیصد اضافے کے ساتھ 12.97 ارب روپے تک پہنچ گئے جو گزشتہ سال اس مدت کے 9.8 ارب روپے کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہیں۔

دریں اثناء کمپنی کی دیگر آمدنی میں کمی واقع ہوئی اور مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی میں یہ 4.76 ارب روپے تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال 6.68 ارب روپے تھی۔

دوسری جانب پی ٹی سی ایل کی مالی لاگت مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی میں 29 فیصد اضافے کے ساتھ 12 ارب 70 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ یہ اضافہ اس وقت ہوا ہے جب سال کے دوران شرح سود میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اس کے نتیجے میں کمپنی کو اس عرصے کے دوران 5.5 ارب روپے کا قبل از ٹیکس خسارہ ہوا جبکہ گزشتہ سال اس مدت میں یہ خسارہ 3.3 ارب روپے تھا۔

31 دسمبر 1995 کو پاکستان میں قائم ہونے والا پی ٹی سی ایل پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز فراہم کرتا ہے۔

پی ٹی سی ایل کے بڑے اثاثوں میں یوفون بھی شامل ہے جو پاکستان میں موبائل آپریٹر ہے جس کے 20 ملین سے زائد صارفین ہیں۔

گزشتہ ہفتے پی ٹی سی ایل نے اظفر منظور کو کمپنی کا نیا چیئرمین مقرر کیا تھا۔

Comments

200 حروف