وسطی ایران میں بس حادثے میں جاں بحق ہونے والے 28 پاکستانی زائرین کی میتیں پاکستان پہنچ گئی ہیں۔ تمام زائرین ایک بڑے مذہبی اجتماع میں شرکت کیلئے بذریعہ بس سفر کررہے تھے۔

ایرانی سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منگل کی رات صوبہ یزد میں ایک چیک پوائنٹ کے سامنے 51 پاکستانی زائرین کو اربعین کے مذہبی اجتماع میں شرکت کیلئے عراق لے جانے والی بس الٹ گئی تھی اور اس میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔ اربعین شیعہ کیلنڈر کے سب سے بڑے اجتماعات میں سے ایک ہے۔

میتیوں کو یزد سے جیکب آباد کے ہوائی اڈے پر منتقل کیا گیا، جاں بحق افراد میں سے بیشتر کا تعلق اس علاقے سے ہے اور انہوں نے یہی سے اپنا سفر شروع کیا تھا۔

اے ایف پی کے ایک صحافی نے بتایا کہ پاکستانی پرچم سے لپٹے یہ تابوت جمعے کو نصف شب سے کچھ دیر قبل جیکب آباد شہر پہنچے۔

اس کے بعد ایمبولینسز کے ذریعے میتوں کو آبائی علاقے منتقل کیا گیا۔

حادثے میں زخمی ہونے والے دیگر زائرین کو کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

صوبہ یزد کے کرائسس مینجمنٹ کے سربراہ علی ملک زادہ نے ایرانی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ جاں بحق افراد میں 11 خواتین اور 17 مرد شامل ہیں۔

ایران ٹریفک پولیس کے سربراہ تیمور حسینی نے حادثے کی وجہ بریک فیل ہونے اور سڑک کی خستہ حالی کو قرار دیا ہے۔

اربعین کا مذہبی اجتماع شہادت حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے 40 ویں روز منعقد ہوتا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال کربلا میں ہونے والے اجتماع میں تقریبا 22 ملین زائرین نے شرکت کی تھی۔

Comments

200 حروف