بنگلہ دیش کے اوپنر شادمان اسلام 7 رنز کی کمی کے سبب سنچری سے محروم رہے تاہم انہوں نے متاثر کن کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کو پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز کے اختتام پر 5 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

بائیں ہاتھ کے بیٹر نے ٹیسٹ ڈرا کرنے یا پاکستان کیخلاف 14ویں ٹیسٹ میں پہلی کامیابی حاصل کرنے کیلئے بنگلہ دیش کی امید قائم رکھی۔ انہوں نے 183 گیندوں پر 93 رنز بنائے۔

تیسرے دن کے اختتام پر تجربہ کار بیٹر مشفق الرحیم 55 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ لٹن داس 52 رنز بنا کر ناقابلِ شکست رہے، دونوں نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 98 رنز کا مضبوط اضافہ کیا ہے۔

بنگلہ دیش پاکستان کی پہلی اننگز 6 وکٹوں پر 448 رنز سے اب بھی 132 رنز پیچھے ہے تاہم اس کی پانچ وکٹیں باقی ہیں جبکہ راولپنڈی اسٹیڈیم کی پچ باؤلرز کے لیے اب تک مددگار ثابت نہ ہوسکی ہے جس کی وجہ پاکستان کی بڑی برتری کی امید معدوم ہوچکی ہے۔

بنگلہ دیشی بیٹنگ لائن کی مزاحمت کا سہرا شادمان اسلام کے سر ہے۔

بائیں ہاتھ کے 29 سالہ بلے باز اپنی دوسری سنچری کیلئے پر عزم دکھائی دے رہے تھے لیکن چائے کے وقفے سے قبل آخری اوور میں فاسٹ بولر محمد علی کی تیز گیند پر وہ بولڈ ہوگئے۔

پاکستان ٹیم نے شکیب الحسن کو بھی 15 رنز پر آؤٹ کیا کیونکہ آل راؤنڈر صائم ایوب کی گیند پر غیر ضروری شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ پارٹ ٹائم اسپنر صائم ایوب نے اپنے پہلے ٹیسٹ اوور میں پہلی وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 47 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ شاہین شاہ آفریدی 18 اوورز میں کوئی بھی وکٹ نہ لے سکے۔

اس سے قبل شادمان نے مومن الحق (50) کے ساتھ 94 رنز کی شراکت قائم کرنے کے بعد مشفق الرحیم کے ساتھ چوتھی وکٹ کی شراکت میں 52 رنز کا اضافہ کیا۔

شادمان نے کریز پر پانچ گھنٹے 29 منٹ تک کھڑے رہنے کے دوران 12 چوکے لگائے۔

مومن الحق واحد بلے باز تھے جو لنچ کے بعد کے سیشن میں آؤٹ ہوئے جب وہ شہزاد کی گیند کھیلنے سے قاصر رہنے کے بعد بولڈ ہوئے۔ انہوں نے اپنی 76 گیندوں کی اننگز میں پانچ چوکے لگائے۔

یہ شادمان ہی تھے جنہوں نے اپنی ٹیم کی بیٹنگ لائن کی کمان سنبھالی، راولپنڈی اسٹیڈیم کی پچ سلو واضح طور پر سلو ہونے سے پاکستان کا پیسٹ اٹیک بہت زیادہ موثر دکھائی نہیں دے رہا تھا۔

شادمان اور مومن الحق کی شراکت نے اس وقت بنگلہ دیشی بیٹنگ لائن کو سہارا دیا جبکہ گرین شرٹس نے ذاکر حسن (12) اور کپتان نجم الحسن شانتو کو تین گھنٹوں کے توسیعی سیشن میں پولین کی راہ دکھائی۔

پاکستان نے ٹیسٹ میں 4 تیز گیند بازوں کو میدان میں اتارا ہے تاہم ٹیم میں ایک بھی فرنٹ لائن اسپنر شامل نہیں۔

پارٹ ٹائم اسپنر باز آغا سلمان نے شادمان کو 57 رنز پر آؤٹ کرلیا تھا لیکن ریویو پر فیصلہ تبدیل کر دیا گیا۔

بنگلہ دیش نے تیسری روز کھیل کا آغاز کیا تو اس کا اسکور کسی نقصان کے بغیر 27 تھا تاہم پانچویں اوور میں نسیم شاہ کی گیند پر رضوان نے عمدہ کیچ لیکر ذاکر کی اننگ کا خاتمہ کیا۔

شانتو اپنی مختصر اننگز کے دوران پر اعتماد لگ رہے تھے تاہم وہ خرم شہزاد کی پیڈ اور بیٹ کے درمیان آنے والی گیند سمجھ نہ سکےے اور بولڈ ہوگئے۔ اس سے مہمان ٹیم کو 53 رنز پر دوسرا نقصان اٹھانا پڑا۔

دوسرا اور آخری ٹیسٹ بھی 30 اگست سے راولپنڈی میں کھیلا جائے گا جو 9 ٹیموں پر مشتمل تیسری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (2023-2025) کا حصہ ہے۔

Comments

200 حروف