سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں 201 سے 500 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو 45 ارب روپے کا ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت اپنے بجٹ میں بجلی کی قیمت میں 14 روپے فی یونٹ کمی کرے گی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیرمریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ساتھ مل کر گزشتہ چار ماہ سے عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود قیادت شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لئے عملی اقدامات کررہی ہے۔ ریلیف پیکیج انہی کوششوں کا حصہ ہے۔ مریم اورنگزیب نے بعض عناصر پر پروپیگنڈا پھیلانے اور ریلیف پیکیج کی مخالفت کرنے پر تنقید کرتے ہوئے ان پر صوبوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے گزشتہ حکومت کی جانب سے معیشت کو سنبھالنے کے طریقہ کار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کو معاشی تباہی میں چھوڑ دیا ہے۔

سینئر وزیر نے یہ بھی نشاندہی کی کہ پنجاب حکومت نے اپنے بجٹ اخراجات میں کٹوتی کرکے بجلی کے بلوں کے لئے 45 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ایک سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف سے باہر رکھنے کے دعووں کے برعکس اورنگزیب نے واضح کیا کہ وزیراعظم شہبازشریف پہلے ہی ان صارفین کے لیے وفاقی بجٹ سے 50 ارب روپے مختص کرچکے ہیں۔

ریلیف کا اطلاق وفاقی سطح پر جولائی، اگست اور ستمبر جب کہ پنجاب میں اگست اور ستمبر کے بجلی بلوں پر ہوگا۔ مریم اورنگزیب نے دیگر صوبوں خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ پنجاب کا ماڈل اپنائیں اور اپنے بجٹ سے بجلی بلوں میں کمی کریں۔

پنجاب حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مریم نواز کی انتظامیہ کو گزشتہ چار ماہ کے دوران حکومت کی جانب سے رمضان پیکج متعارف کرانے، کم قیمت روٹی کے اقدامات، طلباء کے لیے اسکالرشپس، لیپ ٹاپ کی تقسیم اور بلا سود الیکٹرک بائیک اسکیموں پر سراہا گیا ہے۔ لاہور میں گارمنٹس سٹی کے قیام، اسپتالوں کی تزئین و آرائش اور مفت دواؤں کی فراہمی پر بھی زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ اپنا گھر اپنی چھٹ، کسان کارڈ اور لائیو اسٹاک کارڈ جیسے پروگرام بھی متعارف کرائے گئے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے شرح سود میں کمی آئی ہے اور افراط زر 11 فیصد تک کم ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نواز شریف عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پرعزم ہیں جیسا کہ ماضی میں دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے ان کی کوششوں سے ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے برعکس انہوں نے پی ٹی آئی کی زیر قیادت خیبر پختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 10 سال میں عوامی فلاح و بہبود کی فراہمی میں ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں معاشی استحکام کا سفر صرف چار ماہ میں شروع ہوا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف