پاکستان

بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت پر بات چیت نہیں ہو رہی، دفتر خارجہ

  • پاکستان نے مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد ردعمل میں بھارت کے ساتھ تجارت باضابطہ طور پر معطل کردی تھی۔ ترجمان
شائع August 16, 2024

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی جو 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد معطل ہوئی تھی۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کشمیر کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

اگست 2019 میں پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے نئی دہلی کے فیصلے کے رد عمل میں بھارت کے ساتھ تجارت باضابطہ طور پر معطل کردی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو 2019 میں ہونے والی پیش رفت اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات یاد ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اس کے بعد پاکستان کی جانب سے متعدد اقدامات کیے گئے جن میں دوطرفہ تجارت کی معطلی بھی شامل ہے، صورتحال بدستور برقرار ہے اور اس وقت دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حوالے سے کوئی دو طرفہ بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔

زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان نے متعدد مواقع اور فورمز پر بھارت کی جانب سے جوہری اور تابکار مواد سمیت حساس مواد کی حفاظت اور سلامتی کے حوالے سے بین الاقوامی اصولوں اور طریقوں کو نظر انداز کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تشویش اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی سمیت اقوام متحدہ کے مختلف فورمز پر اٹھائی گئی ہے۔

بھارت میں قید پاکستانی قیدیوں کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد متعدد بیانات دے چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں جس بات کا اشتراک کیا ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان باقاعدگی سے سال میں دو بار بھارت کے ساتھ قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتا ہے اور ہم بھارتی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں تک رسائی فراہم کریں، کبھی کبھار ہمیں قونصلر رسائی مل جاتی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ بار بار ہوگا۔

ہفتہ وار بیان میں دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چار کشمیری نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی قابض حکام کی جانب سے ظالمانہ کارروائی کشمیری عوام کے خلاف غیر قانونی اور جابرانہ اقدامات کی ایک اور مثال ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کا احتساب کرنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے اور کشمیری عوام کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔

پاکستان کی مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے حملے کی مذمت

اسلام آباد نے اسرائیلی قابض حکام کے عہدیداروں کی قیادت میں سینکڑوں انتہا پسند آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر مبینہ طور پر غیر قانونی حملے کی مذمت کی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہ اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی بے حرمتی اور نمازیوں کے حقوق میں رکاوٹ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔ یہ اقدام جنیوا کنونشنز کی خلاف ورزی اور مقبوضہ بیت المقدس کے تاریخی شہر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

بیان کے مطابق ہم مقبوضہ بیت المقدس کے عرب اور اسلامی کردار کو تبدیل کرنے کے مقصد سے اسرائیلی قبضے کی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے خطرات کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے خدشات سے اتفاق کرتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں مقدس مقامات کے تقدس کے خلاف سنگین اور بار بار ہونے والی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ مسجد الاقصی کے اسلامی کردار کی حفاظت اور فلسطینی عوام کی عبادت کی آزادی کو یقینی بنانا ہوگا۔

بیان کے مطابق کل کا دن غزہ کے عوام کے خلاف جاری جنگ میں ایک المناک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ اسرائیلی قابض افواج نے 40000 افراد کا قتل عام کیا ہے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ غزہ میں جاری نسل کشی کا خاتمہ ہونا چاہیے اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔

آصف مرچنٹ کی گرفتاری

امریکی حکام کی جانب سے آصف مرچنٹ کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ ان کے پاس میڈیا کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی اس معاملے میں امریکہ کی جانب سے باضابطہ پیغام کا انتظار کر رہے ہیں۔

حسینہ واجد حکومت کے خاتمے میں پاکستان ملوث ہونے کے الزامات مسترد

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق اس طرح کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ بنگلہ دیشی معزول وزیر اعظم کی جماعت عوامی لیگ کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ بنگلہ دیش کے عوام غیر ملکی مداخلت یا بیرونی لوگوں کے غیر ضروری مشورے کے بغیر اپنے معاملات خود طے کرنے اور اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے عوام ہماری نیک خواہشات کا اظہار کرتے رہیں گے۔

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تجارت

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) کا ساتواں اجلاس گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ پاکستان کی جانب سے سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی نے جبکہ ترکیہ کی جانب سے نائب وزیر خارجہ نوح یلماز نے قیادت کی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں بتایا گیا کہ مذاکرات میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین اعلیٰ سطح دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کریں گے اور موجودہ معاہدوں کو مکمل طور پر عملی جامہ پہنائیں گے۔ اور پاکستان ترک اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک (ایس ای ایف) کو اپ گریڈ کریں گے۔

دونوں ممالک تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، سلامتی اور دفاع، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ثقافت و سیاحت، تعلیم اور قونصلر امور میں تعاون بڑھائیں گے۔

Comments

200 حروف