ڈبلیو ایچ ٹی لائنوں میں کٹوتی، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا نفاذ: ڈی ایل آئیز اہداف سے پیچھے رہ گئے، ورلڈ بینک
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان ریزز ریونیو پروجیکٹ کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) لائنز میں کمی اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ سے متعلق ڈسبرسمنٹ لنکڈ انڈیکیٹرز (ڈی ایل آئیز) اہداف سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
سرکاری دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بینک نے پاکستان رائزز ریونیو منصوبے پر مجموعی طور پر 400 ملین ڈالر کی عملدرآمد کی پیش رفت کو معتدل طور پر اطمینان بخش قرار دیا ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) چیلنجز سے نمٹنے اور ڈی ایل آئیز پر عملدرآمد کو بہتر بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کرے گا۔
بینک کی سرکاری دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ اب تک 327.93 ملین ڈالر یعنی 81.98 فیصد فنانسنگ تقسیم کی جا چکی ہے جبکہ غیر تقسیم شدہ رقم 64.35 ملین ڈالر ہے۔
بینک نے کہا ہے کہ منصوبے کے ترقیاتی مقاصد کے حصول کی جانب مجموعی طور پر اطمینان بخش پیش رفت نوٹ کی گئی ہے۔ متعدد ڈسبرسمنٹ لنکڈ انڈیکیٹرز (ڈی ایل آئیز) میں بہتر کارکردگی ہے ، جیسا کہ تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن رپورٹ اور ورلڈ بینک کی ٹیم نے تصدیق کی ہے۔ اس میں شامل ہیں: i) تفصیلی ٹیکس اخراجات اور ثبوت پر مبنی آمدنی کی پیشگوئی کی رپورٹ کی اشاعت (2)؛ ii) تمام صوبائی ٹیکس اتھارٹیز کے ساتھ فنکشنل ڈیٹا شیئرنگ (ڈی ایل آئی 3)؛iii) ایف بی آر نے بڑے ٹیکس دہندگان کے 113 جامع فیلڈ آڈٹ اور 784 ایشو پر مبنی آڈٹ (ڈی ایل آئی 6) مکمل کیے۔ iv)جی ایس ٹی اور جی ایس ٹی ایس کے لئے سنگل ریٹرن پورٹل کو چار صوبائی جی ایس ٹی ایس اتھارٹیز کے ساتھ چلانا ، جس میں ٹیلی کام سیکٹر (ڈی ایل آئی 7) کا احاطہ کیا گیا ہے۔ v) سرحد پر فزیکل معائنے میں کمی کے ساتھ کسٹمز کی کارکردگی میں بہتری - مالی سال 19 میں سرخ اور پیلے چینلز کے ذریعے اعلان کردہ 65 فیصد سامان کی بیس لائن سے مالی سال 24 میں 29 فیصد (ڈی ایل آئی 8)؛ vi) نئے خودکار داخلی کاروباری عمل (ڈی ایل آئی 9) کے ساتھ پہلے کاغذ پر مبنی عمل کو ختم کرنا اور تبدیل کرنا؛ اور vii) کلیدی کارکردگی کے اشاریوں کی مسلسل ٹریکنگ اور مالی سال 23 کے لئے سالانہ نتائج کی رپورٹ کی اشاعت اور مالی سال 2024 کے لئے ایک سہ سالہ رپورٹ۔ مالی سال 2024 کی سالانہ رپورٹ (ڈی ایل آئی 10) کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ تاہم، ڈی ایل آئی 1 (ڈبلیو ایچ ٹی لائنوں میں کمی) اور 4 (ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا نفاذ) متعلقہ اہداف سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ ایف بی آر چیلنجز سے نمٹنے اور ان ڈی ایل آئیز پر عملدرآمد کو بہتر بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کرے گا۔
جزو 2 کے تحت خریداری میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔ خاص طور پر ، ڈیٹا سینٹر کے لئے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کی بڑی خریداری ، اور کسٹمز خودکار انٹری -ایگزٹ سسٹم کے لئے سامان جاری ہے۔
ایف بی آر میں ٹیکنیکل اسٹریمز قائم نہیں کیے گئے۔ تاہم ایف بی آر افسران کو ٹیکنیکل/ کور اور نان کور فنکشنز جیسے پروکیورمنٹ، انٹرنل آڈٹ، کمیونیکیشنز وغیرہ سے متعلق مختلف عہدوں پر تعینات کیا جاتا ہے۔ بنیادی اور غیر بنیادی افعال کے لئے تربیت کو ڈیزائن / دوبارہ ڈیزائن کرنے کے لئے ، ایف بی آر کی طرف سے ضرورت پر مبنی تربیتی منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔
اے ای ای ایس سے متعلق ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کی خریداری جاری ہے ، جو دسمبر 2024 / جنوری 2025 تک فراہم کی جائے گی۔ آٹومیٹک انٹری اینڈ ایگزٹ سسٹم (اے ای ای ایس) کے کچھ اجزاء متعارف کرائے جا رہے ہیں جن میں شامل ہیں: وی بی او سی میں پری ارائیول کلیئرنس سسٹم نصب کیا گیا ہے۔ اس سیٹنگ کے تحت ٹرمینل آپریٹرز (ٹی اوز) جہاز کی آمد سے قبل کارگو کے اجراء کے حوالے سے الیکٹرانک پیغامات حاصل کر رہے ہیں۔
کلکٹریٹ آف کسٹمز اپرائزمنٹ (ایسٹ) اور ساؤتھ ایشیا پیسفک ٹرمینل (ایس اے پی ٹی) کے تعاون سے آٹومیٹڈ ایگزٹ کا پائلٹ رن کیا گیا ہے۔ کلکٹریٹس اپنے کاروباری عمل، ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر میں ضروری ایڈجسٹمنٹ کرنے کے لئے ٹی اوز کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں تاکہ مکمل طور پر فعال اے ای ای ایس کے لئے مطلوبہ نظام قائم کیا جاسکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments