فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پیر کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ساتھ 25-2024 کے لیے 12.970 ٹریلین روپے کے محصولات کی وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن اور حکمت عملی سے متعلق ایک جامع منصوبہ کا اشتراک کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے پیر کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، ممبران اور بورڈ کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے سابق چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ کی خدمات اور شراکت خصوصاً بجٹ سازی کے عمل اور آئی ایم ایف کے مذاکرات میں ان کے کردار کو سراہا۔

وفاقی وزیر نے ایف بی آر کے نئے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال کا بھی خیرمقدم کیا اور ادارے کی قیادت کرنے اور مقرر کردہ اہداف حاصل کرنے کی ان کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ممبر ان لینڈ ریونیو (آپریشنز) میر بادشاہ خان وزیر اور ممبر کسٹمز (آپریشنز) اشہد جواد نے اپنے اپنے ڈومینز کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشنز دیں۔

اجلاس میں رواں مالی سال کے محصولات کی وصولی کے اہداف کے حصول کے لیے حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔

ایف بی آر نے بتایا کہ اس نے رواں مالی سال کے پہلے مہینے کے لیے ریونیو کا ہدف کامیابی سے حاصل کر لیا ہے۔

گزشتہ ماہ 656 ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں 77.9 ارب روپے کے ریفنڈز کے اجرا کے باوجود 659.2 ارب روپے کا خالص ریونیو اکٹھا کیا گیا۔

اس عرصے کے دوران انکم ٹیکس کی مد میں 300.2 ارب روپے، سیلز ٹیکس کی مد میں 307.9 ارب روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 37.4 ارب روپے اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 91.7 ارب روپے وصول کیے گئے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف