وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے درمیان وزیراعلیٰ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے میں شروع کیے گئے مختلف منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کی بروقت تکمیل کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دورے اور وفاقی امداد سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت اور مسائل سے آگاہ کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے ڈونر ایجنسیوں کی مدد سے بی آر ٹی ریڈ لائن اور یلو لائن منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ ریڈ لائن منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے جبکہ یلو لائن پر کام جلد شروع کردیا جائے گا، کراچی میں ٹریفک مسائل کا حل کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کے آغاز کے بعد حل ہوجائے گا۔

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت کے سی پی کے ترجیحی منصوبے میں کے سی آر کو شامل کرنے کے لئے چینی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ کے سی آر اہم ہے اور یہ بہت جلد چین کی مدد سے شروع کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے درمیان بجلی کی بڑھتی قیمتوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا جس سے ملک کے عوام میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد کوئلے سے چلنے والے بجلی کے تمام منصوبوں کو تھر کوئلے پر تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تاکہ پیداواری لاگت کو کم سے کم کیا جا سکے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت ملک کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ توانائی کی پیداوار کے مقامی ذرائع جیسے کوئلہ اور قابل تجدید توانائی ملک کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے سستے ہوں گے۔

مراد شاہ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ان کی حکومت ماہانہ زیادہ سے زیادہ 100 یونٹ استعمال کرنے والوں میں 2 لاکھ سولر ہوم سسٹم تقسیم کرے گی تاکہ انہیں بجلی بلوں سے نجات مل سکے۔

دونوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کے فور منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کے فور کینال اور نالی پر کام واپڈا کر رہا ہے جبکہ توسیع کا کام ان کی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ڈبلیو پی ڈی اے کو نہر اور متعلقہ ڈھانچوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت توسیع کے کام شروع کرنے جا رہی ہے تاکہ دونوں کام ایک ساتھ مکمل کیے جاسکیں۔

مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ان کی حکومت نے حب کینال کا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت موجودہ نہر کی مرمت کے ساتھ ایک نئی نہر کی تعمیر بھی کی جا رہی ہے تاکہ ضلع غربی، کیماڑی اور وسطی کے لوگوں کے لیے 200 ایم جی ڈی پانی کراچی شہر میں لایا جا سکے۔ وزیراعظم نے منصوبے کو سراہا۔

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ نے تھر کول فیلڈ سے چھور تک 105 کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس اور دیگر صنعتی یونٹس کے لیے کوئلے کو ملک بھر میں منتقل کیا جا سکے۔ انہوں نے منصوبے کی کاغذی کارروائی کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچنے پر وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، پی ایس سی ایم آغا واصف اور آئی جی پولیس غلام نبی میمن کے ہمراہ وزیراعظم کا استقبال کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف