روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے شمالی کوریا کے ہم منصب کم جونگ ان سے سیلاب پر تعزیت کا اظہار کیا ہے جس کے نتیجے میں بے شمار جانی نقصان ہوا اور ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

شمالی کوریا نے اتوار کے روز کہا کہ پوٹن نے سیلاب سے بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے ’فوری انسانی امداد‘ کی پیش کش بھی کی ہے، جس پر کم جونگ ان نے جواب دیا کہ وہ ’ایک حقیقی دوست کے لیے خصوصی جذبات کو محسوس کر سکتے ہیں۔‘

پیانگ یانگ نے رواں ہفتے کہا تھا کہ اس نے 27 جولائی کو ریکارڈ بارشیں دیکھی ہیں جس میں نامعلوم تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے، مکانات میں پانی بھر گیا اور چین کے قریب شمال میں کھیت زیر آب آ گئے۔

پوتن نے کم جونگ ان کو ایک ٹیلیگرام میں کہا، ”میں آپ سے ان تمام لوگوں کے لیے ہمدردی اور حمایت کے الفاظ پہنچانے کا کہتا ہوں جنہوں نے طوفان کے نتیجے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔“

”آپ ہمیشہ ہماری مدد اور حمایت پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔“

سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این اے کا کہنا ہے کہ ماسکو کی جانب سے ہمدردی کا پیغام ہفتے کے روز شمالی کوریا کی وزارت خارجہ تک پہنچا دیا گیا۔

کم جونگ ان نے اس موقع پر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ مرحلے میں ریاستی اقدامات کے طور پر پہلے سے طے شدہ منصوبے موجود ہیں۔‘

کے سی این اے کی رپورٹ کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ’اگر مدد کی ضرورت پڑی تو وہ ماسکو میں موجود دوستوں کو بتائینگے۔

پیانگ یانگ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ قدرتی آفات کی روک تھام کے فرائض سے غفلت برتنے والے حکام کی وجہ سے بے تحاشہ جانی نقصان ہوا ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد شمالی کوریا اور روس اتحادی رہے ہیں اور 2022 میں ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد سے مزید قریب آ گئے ہیں۔

جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ، جس نے متاثرین کو فوری مدد کی پیش کش کی ہے، نے رواں ہفتے کہا ہے کہ ہلاک اور لاپتہ افراد کی تعداد 1500 تک ہو سکتی ہے۔

کم جونگ ان نے ان رپورٹس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’ بدنام کرنے اور شمالی کوریا کی شبیہ خراب کرنے کی مہم’ قرار دیا۔

شمالی کوریا پر الزام ہے کہ وہ روس کو یوکرین کی جنگ میں استعمال کے لیے ہتھیار فراہم کر کے ہتھیاروں کے کنٹرول کے اقدامات کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

Comments

200 حروف