حکومت نے جمعہ کے روز ملک میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے لئے ایک امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت 5 سال سے زائد عرصے سے لاپتہ افراد کے ہر خاندان کو 50 لاکھ روپے کا امدادی پیکج فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی معاملوں کی جانچ کے لئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جہاں خاندانوں کو فوری مدد کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ یہ پیکیج کسی بھی لاپتہ شخص کے بدلے میں یا اس کے لاپتہ ہونے کا معاوضہ نہیں ہے بلکہ یہ حکومت نے صرف ضرورت مند خاندانوں کی مدد کے لیے متعارف کرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ ریاست اپنے لوگوں کی ماں ہوتی ہے اس لیے اپنے لوگوں کی دیکھ بھال کرنے کیلئے ریاست پر کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریلیف کے علاوہ حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کو موثر طریقے سے حل کرنے کے لئے مناسب قانونی اقدامات بھی کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ قانونی طریقہ کار کے ذریعے لاپتہ افراد سے متعلق تقریبا 2000 کیسز کی نشاندہی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے 1000 کیسز کو سپورٹ پیکج کے لیے پہلے آؤ، پہلے پاو کی بنیاد پر ترجیح دی جائے گی۔

وزیر قانون نے کہاکہ اس کے علاوہ پیکیج کے لئے کیس کی اہلیت کا وقت پانچ سال سے زائد کا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو قانونی اور مالی معاونت فراہم کرے گی۔

وزیر قانون نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی ان مقدمات کو حل کرنے کے لئے مثبت تعاون کریں گی۔

Comments

200 حروف