مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) کے سہ ماہی انڈیکس جائزے (کیو آئی آر) میں پاکستان کی قدر میں اضافے کا امکان ہے۔ یہ جائزہ 12 اگست 2024 کو جاری کیا جائے گا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے جمعرات کو ایک رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی قدر 35 سے 45 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) بڑھ سکتی ہے۔ ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ یہ 4.2 سے 4.3 فیصد سے بڑھ کر 4.7 سے 4.8 فیصد تک جا سکتا ہے۔
بروکریج نے کہا کہ قدر میں 35 سے 45 بی پی ایس کے متوقع اضافے اور ایم ایس سی آئی ایف ایم انڈیکس کو مدنظر رکھتے ہوئے 5 سے 10 بلین ڈالر کے اسیسٹس انڈر منیجمنٹ (اے یو ایم) کے حجم کی وجہ سے ہمیں 20 سے 45 ملین ڈالر کی مجموعی آمد کی توقع ہے۔
ایم ایس سی آئی فرنٹیئر مارکیٹ انڈیکس میں تبدیلیوں کا اطلاق 02 ستمبر 2024 سے ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان کی ستمبر 2021 میں ایمرجنگ مارکیٹ سے ایم ایس سی آئی فرنٹیئر مارکیٹ میں دوبارہ درجہ بندی کی گئی تھی کیونکہ پاکستان نے سائز اور لیکویڈیٹی کی شرائط پوری نہیں کی تھیں۔
دریں اثنا بروکریج ہاؤس نے مئی 2024 کے آخری جائزے میں ایم ایس سی آئی کی ویب سائٹ پر اپ ڈیٹ کی گئی تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فرنٹیئر مارکیٹ اسٹاک کے انتخاب کے لئے فری فلوٹ اور کل مارکیٹ کیپٹلائزیشن کی کم از کم حد بالترتیب 57 ملین ڈالر سے بڑھا کر 63 ملین ڈالر اور 114 ملین ڈالر سے 126 ملین ڈالر کردی گئی ہے۔
اس ماہ کے آئندہ جائزے میں ہمیں توقع ہے کہ ڈی جی خان سیمنٹ (ڈی جی کے سی)، سازگار انجینئرنگ (ایس اے زیڈ ای ڈبلیو)، فیصل بینک (ایف اے بی ایل) اور فوجی فرٹیلائزر بن قاسم (ایف ایف بی ایل) کو شامل کیا جائے گا کیونکہ ان کے فری فلوٹ اور مارکیٹ دونوں پچھلے جائزے کے لئے استعمال ہونے والی حد سے 6 سے 27 فیصد زیادہ ہیں۔
فوجی سیمنٹ (ایف سی سی ایل) کے شامل ہونے کے امکانات بھی موجود ہیں۔ تاہم اس کا فری فلوٹ آخری جائزے کی حد سے صرف 1.4 فیصد زیادہ ہے۔
دوسری جانب ٹی آر جی 126 ملین ڈالر کی کل مارکیٹ کیپٹلائزیشن کی ضرورت کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے کیونکہ گزشتہ 10 کاروباری دنوں میں اس کی مارکیٹ کیپٹلائزیش 105 سے117 ملین ڈالر کے درمیان رہی ہے۔
تاہم بفر رول کی مدد سے یہ کمپنی انڈیکس کا حصہ بھی رہ سکتی ہے۔
Comments