دنیا

ایران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے جنازے میں بدلہ لینے کا عزم

ایران میں جمعرات کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد انتقام لینے کے مطالبے کے ساتھ نمازجنازہ ادا کی گئی ،...
شائع August 1, 2024

ایران میں جمعرات کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد انتقام لینے کے مطالبے کے ساتھ نمازجنازہ ادا کی گئی ، جنازے کے جلوس میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے قطر میں ہنیہ کی تدفین سے قبل ان کے لیے دعا کی اور ان کے قاتلوں کو سخت سزا دینے کا عزم کیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تہران کے مرکز میں ہزاروں سوگواران نے ہنیہ کے پوسٹرز اور فلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے ۔

ہنیہ کی موت کا اعلان ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک روز قبل کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اور ان کے محافظ بدھ کی صبح 2:00 بجے ایرانی دارالحکومت میں ان کی رہائش گاہ پر حملے میں مارے گئے ۔

اسرائیل نے تہران حملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی میں تقریب کے دوران ہنیہ اور ان کے محافظوں کے تابوت کو فلسطینی پرچموں میں لپیٹا ہوا تھا۔

اس موقع پر صدر مسعود پیزکیان اور پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی بھی موجود تھے۔ہنیہ منگل کو پیزکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے تہران آئے تھے ۔

حماس کے خارجہ تعلقات کے سربراہ خلیل الحیا نے نماز جنازہ کے موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ اسماعیل ہنیہ کا نعرہ ’ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے‘ ایک لازوال نعرہ رہے گا’ اور ’ہم اسرائیل کا تعاقب اس وقت تک کریں گے جب تک اسے فلسطین کی سرزمین سے اکھاڑ نہیں دیا جاتا۔‘

ایران کے قدامت پسند پارلیمانی اسپیکر محمد باقر غالباف نے کہا کہ ایران یقینی طور پر سپریم لیڈر کے حکم پر عمل کرے گا۔

انہوں نے ’اسرائیل مردہ باد، امریکہ مردہ باد‘ کے نعرے لگاتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم صحیح وقت اور صحیح جگہ پر جواب دیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ تہران اور بیروت میں ہونے والے حملے خطرناک کشیدگی کی عکاسی کرتے ہیں۔

جنگ بندی کے اہم ثالث قطر کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہنیہ کے قتل نے ثالثی کے پورے عمل کو شکوک و شبہات میں ڈال دیا ہے۔

ثالثی کیسے کامیاب ہو سکتی ہے جب ایک فریق دوسری طرف کے مذاکرات کار کو قتل کر دے؟ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے یہ بات سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہی۔

حماس کے زیر انتظام علاقے کی وزارت صحت کے مطابق حماس کے خلاف اسرائیل کی جوابی کارروائی میں غزہ میں کم از کم 39,445 افراد شہید ہوگئے ہیں ۔

Comments

200 حروف