تیل و گیس تلاش کرنے والی کمپنی پاکستان آئل فیلڈز لمٹیڈ (پی او ایل) نے خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں کھدائی کے دوران تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔ یہ ذخائر رزگیر ون ایکسپلوریٹری میں دریافت ہوئے ہیں۔
پاکستان آئل فیلڈز لمٹیڈ اٹک آئل کمپنی لمٹیڈ، یو کے کی ذیلی کمپنی ہے اور اس کی پیرنٹ کمپنی کورل ہولڈنگ کمپنی ہے۔ پی او ایل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
ڈرلنگ 9 جنوری 2024 کو شروع ہوئی اور 3950 میٹر کی گہرائی تک ڈرلنگ کی گئی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایم او ایل گروپ ہنگری کی ایک کثیر القومی تیل اور گیس کمپنی ہے جس کا صدر دفتر ہنگری کے شہر بوڈاپیسٹ میں ہے۔
دریں اثنا پی او ایل نے بتایا ہے کہ ڈرل اسٹیم ٹیسٹ کے ذریعے کنویں سے یومیہ 20 ملین مکعب فٹ گیس اور یومیہ 250 بیرل تیل نکالنے کی گنجائش کا جائزہ لیا گیا۔ ویل ہیڈ پریشر 2348 پی ایس آئی ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ کنویں کی حقیقی استعداد کا اندازہ لگانے کے لیے ٹیسٹنگ آپریشن جاری ہے۔ حقیقی پیداوار ٹیسٹنگ آپریشن کے نتائج سے مختلف ہوسکتی ہے۔
ڈی ایس ٹی ڈرل اسٹیم کے ذریعے آس پاس کے ارضیاتی ڈھانچوں کو الگ کرنے اور جانچنے کا ایک طریقہ کار ہے۔ یہ ٹیسٹ ڈرل اسٹیم پر دباؤ کے رویے کی پیمائش ہے اور اہم سیال نمونے کی معلومات حاصل کرنے اور تجارتی پیداوار کے امکانات کو قائم کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
ٹی اے ایل بلاک میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی)، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور پی او ایل کے بالترتیب 27.8 فیصد، 27.8 فیصد اور 21.1 فیصد حصص ہیں۔
اے ایچ ایل نے مزید کہا کہ ہمارا اندازہ ہے کہ اس دریافت سے پی او ایل، پی پی ایل اور او جی ڈی سی پر بالترتیب 3.13 روپے فی شیئر، 0.43 روپے فی شیئر اور 0.27 روپے فی شیئر کی سالانہ آمدنی کا اثر پڑے گا۔
پی او ایل تیل کی تلاش، ڈرلنگ اور پروڈکشن کی کمپنی ہے تاہم یہ مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی مارکیٹنگ سے بھی وابستہ ہیں۔
Comments