بنگلہ دیش میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے اتوار کے روز کرفیو میں توسیع کر دی گئی ہے، مظاہروں میں کم از کم 114 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔جبکہ حکام سرکاری ملازمتوں کے کوٹہ کے بارے میں سپریم کورٹ کی سماعت کے لئے تیاری کررہے ہیں جس نے غصے کو جنم دیا۔

فوجی دارالحکومت ڈھاکہ کی سڑکوں پر گشت کر رہے ہیں، جو مظاہروں کا مرکز ہے جو مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں تبدیل ہو گئے۔

بنگلہ دیش میں جمعرات سے انٹرنیٹ اور ٹیکسٹ میسج سروسز معطل ہیں جس کی وجہ سے ملک بھر میں رابطہ کرنا مشکل ہوگیا ہے ، دوسری جانب پولیس نے عوامی اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔

 ۔
۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعے کی رات جاری کیے گئے کرفیو کو سپریم کورٹ کی سماعت کے بعد تک اتوار کی سہ پہر تین بجے تک بڑھا دیا گیا ہے اور کرفیو لوگوں کو سامان کی خریداری کے لیے دو گھنٹے کے وقفے کے بعد ’غیر معینہ وقت‘ تک جاری رہے گا۔

یونیورسٹیاں اور کالج بھی بدھ سے بند ہیں۔

سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ کے خلاف طلبہ کے غصے کے بعد ملک بھر میں بدامنی پھیل گئی جس میں پاکستان سے آزادی کے لیے لڑنے والوں کے خاندانوں کے لیے 30 فیصد کوٹہ مختص کرنا بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے 2018 میں کوٹہ سسٹم کو ختم کر دیا تھا لیکن ایک عدالت نے گزشتہ ماہ اسے بحال کر دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے حکومت کی اپیل کے بعد فیصلہ معطل کردیا اور 7 اگست کو ہونے والی سماعت کوجلد کرنےپر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد اتوار کو اس معاملے کی سماعت کرے گا۔

 ۔
۔

حسینہ واجد کے اس سال مسلسل چوتھی مدت کے لیے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد سے یہ سب سے بڑے مظاہرے ہیں، جن کی وجہ نوجوانوں میں بے روزگاری میں اضافہ ہے، جو آبادی کا تقریبا پانچواں حصہ ہیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ہفتے کے روز بنگلہ دیش کے لیے اپنی ٹریول ایڈوائزری کو لیول فور تک بڑھا دیا ہے اور امریکی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جنوبی ایشیائی ملک کا سفر نہ کریں۔

Comments

200 حروف