امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے انسپکٹر جنرل نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ انتخابی ریلی کے دوران سیکرٹ سروس کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات کی تحقیقات کر رہے ہیں جہاں ایک مسلح شخص نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

ڈی ایچ ایس کے انسپکٹر جنرل جوزف کفاری کے دفتر نے ایک آن لائن پوسٹ میں کہا ہے کہ تحقیقات کا مقصد انتخابی مہم کے پروگرام کو محفوظ بنانے کے لیے امریکی سیکرٹ سروس کے انتظام کا جائزہ لینا ہے۔

امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر بٹلر میں ہفتے کے روز ہونے والی فائرنگ کے واقعے کے بعد سے سیکرٹ سروس کو سخت جانچ پڑتال کا سامنا ہے، جس کے دوران ایک مسلح شخص نے ریپبلکن صدارتی امیدوار پر اسٹیج سے تقریبا 150 گز (میٹر) کی دوری پر ایک کھلی چھت سے فائرنگ کی تھی جہاں ٹرمپ تقریر کر رہے تھے۔

ٹرمپ کے کان میں گولی لگی اور ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ 20 سالہ مسلح شخص تھامس میتھیو کروکس کو سیکرٹ سروس کے اسنائپرز نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

صدر جو بائیڈن نے قتل کی کوشش سے متعلق سیکرٹ سروس کے طریقہ کار کا آزادانہ جائزہ لینے کا حکم دیا ہے، جس کی تحقیقات ایف بی آئی ممکنہ داخلی دہشت گردی کے معاملے کے طور پر بھی کر رہی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے ارکان کو بدھ کے روز سیکرٹ سروس، محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کی جانب سے مختلف تحقیقات کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔

ایوان نمائندگان کی عدالتی کمیٹی نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ 24 جولائی کو ایف بی آئی کی جانب سے قتل کی کوشش کی تحقیقات کی سماعت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے فاکس نیوز کو بتایا کہ وہ سیکرٹ سروس کے ڈائریکٹر کمبرلی چیٹلے کے استعفے کا مطالبہ کریں گے۔

چیٹل قتل کی کوشش کی سماعت کے لئے پیر کو ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے نگرانی اور احتساب کے سامنے پیش ہوں گے۔

سیکرٹ سروس صدر، نائب صدر اور سابق صدور، اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ساتھ بڑے انتخابی امیدواروں اور غیر ملکی سربراہان مملکت کی حفاظت کی ذمہ دار ہے۔

Comments

200 حروف