روس نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اس نے جنوب مشرقی یوکرین کے ایک اور گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے۔ ماسکو کا کہناہے کہ وہ جنگ میں کامیابیاں حاصل کر رہا ہے جو اب اپنے تیسرے سال میں داخل ہو چکی ہے۔

روسی وزارت دفاع نے اپنی روزانہ کی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ ووستوک فوجیوں کے یونٹوں نے ڈونیٹسک کے علاقے میں اوروزہین گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے۔

یہ گاؤں ان چند میں سے ایک تھا جسے یوکرین نے 2023 کے حملے کے دوران واپس حاصل کیا تھا۔

یوکرین کے جوابی حملے میں ناکامی کے بعد روس آہستہ آہستہ مشرقی یوکرین کے علاقے پر قبضہ کر رہا ہے کیونکہ کیف کی افواج کو گولہ بارود اور افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے۔

روسی فوجیوں نے مئی میں شمال مشرق میں خرکیف کے علاقے میں بھی حملہ کیا تھا لیکن ان کی پیش قدمی تیزی سے رک گئی کیونکہ یوکرین نے کمک میں تیزی سے اضافہ کردیا تھا۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ امن کی شرائط پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں اگر یوکرین کی افواج مشرقی اور جنوبی یوکرین کے ان چار علاقوں سے مکمل طور پر نکل جائیں جن پر روس نے الحاق کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن اس کا صرف جزوی قبضہ ہے۔ ان مطالبات کو کیف اور اس کے مغربی حمایتیوں نے مسترد کر دیا ہے۔

Comments

200 حروف