عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پالیسی اہداف اور اقدامات پر بات چیت جاری رکھے گا جو پاکستان کے لیے درمیانی مدت کے مقامی اصلاحاتی پروگرام کی بنیاد بن سکتے ہیں جسے آئی ایم ایف کے ساتھ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) انتظامات کے تحت سپورٹ کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات آئی ایم ایف میں کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر جولی کوزیک نے پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ زیر بحث اصلاحاتی پروگرام کے چند مقاصد ہیں کہ حکام درست پالیسیوں کے مسلسل نفاذ کے ذریعے معاشی اعتبار کو مستحکم کریں اور پاکستان کو معاشی استحکام سے مضبوط جامع اور پائیدار ترقی کی طرف لے جائیں۔ پاکستان کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا بھی ان کی ضرورت ہے اور یہی اس پروگرام پر بات چیت کا مقصد ہے۔

ایک سوال کے جواب میں آئی ایم ایف عہدیدار نے کہا کہ پاکستان کے حوالے سے اور حالیہ مشن کے اختتام کے بعد سے ہم کہاں ہیں۔ لہٰذا ہم نے 13 مئی سے 23 مئی تک پاکستان کا دورہ کیا۔

ہمارے عملے نے اس وقت اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ ہم پالیسی اہداف اور اقدامات پر تبادلہ خیال جاری رکھیں گے جو پاکستان کے لئے درمیانی مدت کے مقامی اصلاحاتی پروگرام کی بنیاد بن سکتے ہیں جسے آئی ایم ایف کے ساتھ ای ایف ایف معاہدے کے تحت مدد مل سکتی ہے۔

سابقہ اقدامات اور بجٹ 25-2024 کے بارے میں ایک اور سوال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ٹیم اور حکام کے درمیان بات چیت جاری ہے اور جب ان کے پاس مزید معلومات ہوں گی تو وہ بات چیت کریں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے لئے 2023 ء کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کا مقصد استحکام کی طرف لوٹنا تھا اور اس پروگرام کا مقصد پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنے کے لئے استحکام کو برقرار رکھنا، وسعت دینا اور توسیع کرنا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف