حکومت کا پاک پی ڈبلیو ڈی بند کرنے کا فیصلہ
- پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی جو وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرے گی
وفاقی کابینہ نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پاک-پی ڈبلیو ڈی) کو ختم کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔
بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے خاتمے کی منظوری دی گئی۔
پلان آف ایکشن کے مطابق پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی جو وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرے گی جبکہ وفاقی حکومت کے زیر نگرانی تمام صوبائی ترقیاتی منصوبے متعلقہ صوبائی اداروں کے حوالے کیے جائیں گے۔
اسی طرح پاک پی ڈبلیو ڈی کو تفویض کردہ دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کو جاری رکھنے کے لیے اثاثہ اور سہولت مینجمنٹ کمپنی قائم کی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گریڈنگ کے بعد پاک پی ڈبلیو ڈی کے عملے کو متعلقہ وزارتوں میں منتقل کر دیا جائے گا اور ایک ”گولڈن ہینڈ شیک اسکیم“ متعارف کرائی جائے گی، جبکہ ملک میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے تمام جائیدادوں کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کیا جائے گا۔
کابینہ نے ہدایت کی کہ یہ سارا عمل دو ہفتوں میں مکمل کیا جائے۔
کابینہ اجلاس کو وفاقی حکومت کے حجم میں کمی کے حوالے سے وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی جانب سے اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، امور کشمیر اور گلگت بلتستان، ریاستوں اور سرحدی علاقوں، صنعت و پیداوار، قومی صحت، خدمات اور ضروری اداروں کی رائٹ سائزنگ اور غیر ضروری ذیلی اداروں کی بندش کے حوالے سے بنیادی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ . یہ عمل 12 جولائی 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔
کمیٹی موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر متعلقہ وزارتوں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کرے گی اور اگست کے پہلے ہفتے تک کابینہ کو پیش کرے گی۔
اسی طرح 19 جولائی سے وفاقی حکومت کی دیگر وزارتوں سے ایسی معلومات ملنے کے بعد دیگر اداروں کو بند کرنے یا ضم کرنے کی سفارشات کی جائیں گی۔
وفاقی کابینہ نے ملک میں قانونی طور پر مقیم 1.45 ملین افغان مہاجرین جن کے پی او آر کارڈز کی میعاد 30 جون 2024 کو ختم ہو چکی ہے، کے لیے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز کی مدت میں 30 جون 2025 تک ایک سال کی توسیع کی بھی منظوری دی۔
وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر وفاقی کابینہ نے پشاور میں فیڈرل لاج نمبر II کی عمارت کو دفتری استعمال کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔
اس عمارت میں صوبائی الیکشن کمشنر کا دفتر مستقل بنیادوں پر قائم کیا جائے گا۔
وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر وفاقی کابینہ نے اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کے سات اکاؤنٹنٹ ممبران کو مختلف شہروں میں بنچوں کو واپس فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وزارت کے نامزد کردہ 14 افسران کو اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے بنچوں پر تعینات کیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر جوائنٹ سیکرٹری محمد اقبال کو نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
وزارت قومی صحت کی سفارش پر وفاقی کابینہ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) اور اس ادارے میں زیر تعلیم طلبا کے معیار پر پورا نہ اترنے پر بہاولپور میڈیکل کالج کی 19 اپریل 2024 سے ڈی ایکریڈیشن کی منظوری دے دی ہے۔ اس ادارے میں زیر تعلیم طلبہ کو ملک کے دیگر میڈیکل کالجز میں منتقل کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے استفسار کیا کہ پی ایم ڈی سی نے بہاولپور میڈیکل کالج کو غیر معیاری ہونے کے باوجود تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت کیوں دی؟
وزیراعظم نے پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن (پی ایم آئی سی) پی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم بھی دیا اور وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ملک مختار احمد پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی۔ آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پی ایم ڈی سی کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزارت صحت کی سفارش پر اجلاس نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے اشتہارات سے متعلق کمیٹی کے 17ویں اور 18ویں اجلاس میں ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات میں مجوزہ ادویات کے 53 اشتہارات کی منظوری بھی دی۔
وفاقی کابینہ نے حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں جاوید قریشی کی بطور ڈائریکٹر تقرری کی منظوری بھی دے دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام ریاستی اداروں کے غیر فعال اور نامکمل بورڈ آف ڈائریکٹرز کو دو ہفتوں میں اچھی پیشہ ورانہ ساکھ کے حامل افراد کو تعینات کرکے فعال بنایا جائے۔
اجلاس نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 27 جون 2024 کو ہونے والے اجلاس میں اور کابینہ کمیٹی کے 4 جولائی 2024 کو سرکاری اداروں کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں کی منظوری دی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments