فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت نے بتایا کہ جمعہ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے میں پانچ افراد شہید ہو گئے۔

اس ہفتے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں ابتک کم از کم 12 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جہاں اکتوبر میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں نے ایک عمارت کو گھیرے میں لے لیا جہاں دہشت گردوں نے پناہ لے رکھی تھی اور فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا ہے۔

سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے بتایا کہ فوجی گاڑیوں نے جنین پناہ گزین کیمپ میں ایک مکان کو گھیرے میں لے لیا اور لاؤڈ اسپیکر پر ہتھیار ڈالنے کا کہا گیا۔

اس کے بعد کندھے سے فائر کیے جانے والے میزائلوں کا استعمال کیا گیا اور ایک ڈرون سے گھر پر حملہ کیا گیا۔

اسرائیلی بیان میں کہا گیا ہے، ”فائرنگ کے تبادلے کے دوران اسرائیلی طیارے نے علاقے میں کئی مسلح دہشت گردوں کو نشانہ بنایا۔“

مقبوضہ مغربی کنارہ 7 اکتوبر کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے بڑھتے ہوئے تشدد کا شکار ہے۔

تازہ ترین ہلاکت خیز کارروائی سے قبل رواں ہفتے مقبوضہ علاقے میں فوجی کارروائیوں میں سات فلسطینی مارے گئے تھے۔

وزارت صحت کے مطابق، پیر کو تلکرم کے قریب ایک پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی حملے میں ایک عورت اور بچہ، منگل کو اسی نور شمس کیمپ پر ڈرون حملے میں چار افراد اور بدھ کو جنین میں ایک مرد مارے گئے۔

فلسطینی ہلال احمر کے مطابق اپریل میں نور شمس میں ایک دو روزہ اسرائیلی آپریشن میں چودہ افراد شہید ہوئے۔

فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے میں فوجی چھاپوں اور اسرائیلی آباد کاروں کے ساتھ تشدد میں کم از کم 565 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

Comments

200 حروف