امریکی صدر جوبائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے درمیان رواں ماہ (جولائی) کے اواخر میں واشنگٹن میں ملاقات متوقع ہے ۔ اس دوران اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں جنگ کے حوالے سے امریکی کانگریس سے خطاب کرینگے۔

نیتن یاہو 24 جولائی کو واشنگٹن کے دورے کے دوران امریکی کانگریس سے خطاب کریں گے۔

وہ ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔

بائیڈن اور نیتن یاہو کی ملاقات کے بارے میں سب سے پہلے سی این این نے رپورٹ کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں متوقع ملاقات کی لاجسٹک تفصیلات کو ابھی حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

اگرچہ امریکہ نے غزہ میں جنگ کے دوران سفارتی اور ہتھیاروں کی فراہمی میں اسرائیل کی مضبوط حمایت جاری رکھی ہے لیکن بائیڈن نے کچھ مواقع پر اسرائیل کے طرز عمل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مثال کے طور پر امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک موقع پر غزہ میں اسرائیل بمبار کو اندھا دھند قرار دیا تھا۔

امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد اپریل میں نیتن یاہو کے ساتھ فون کال میں جوبائیڈن نے غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرنے کیلئے کہا تھا۔

ریپبلکنز نے صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا اوراسرائیل کی مزید حمایت پر زور دیا ۔

اسرائیل کے طرز عمل اور جنگ میں اپنے اتحادی کے لیے امریکی حمایت پر بین الاقوامی سطح پر تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مقامی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کے دوران تقریبا 38 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ بہت سے افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ تقریبا پورا علاقہ زمین بوس ہو چکا ہے اور اس کی 23 لاکھ آبادی میں سے زیادہ تر بے گھر ہو چکے ہیں۔

غزہ میں بھی بڑے پیمانے پر بھوک ہے۔

جنگ کے نتیجے میں نسل کشی کے الزامات سامنے آئے ہیں جن کی اسرائیل تردید کرتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے کا آغاز اس وقت ہوا جب فلسطینی حماس گروپ نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا جس میں 1200 افراد ہلاک اور 250 یرغمالیوں کو اغوا کر لیا گیا تھا۔

Comments

200 حروف