ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی
انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پرڈالر کے مقابلے روپیہ 4 پیسے کی تنزلی سے 278.38 روپے پر بند ہوا ۔
یاد رہے کہ یکم جولائی پیرکو بینک تعطیلات کی وجہ سے انٹر بینک مارکیٹ بند رہی تھی۔
گزشتہ ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.06 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈالر 17 پیسے کی کمی سے 278.34 روپے پر بند ہوا تھا۔
ایس بی پی کی جانب سے ستمبر میں کرنسی کی غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے کئے گئے اقدامات کی وجہ سے گزشتہ مالی سال ملکی کرنسی مستحکم رہی ۔ یاد رہے کہ 27 جون 2023 کو ڈالر285.99 روپے کی سطح پر تھا۔
مالی سال 24 کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں سالانہ بنیاد پر 2.8 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
ایک اہم پیش رفت میں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کے لئے پیشگی اقدامات کافی حد تک مکمل ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے بڑے اور طویل مدتی معاہدے کے حصول کے لئے آگے بڑھنے کے ساتھ کچھ ساختی معیارات کو بھی پورا کیا جائے گا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ کون سے اسٹرکچرل بینچ مارک پر اتفاق کرنا ہے تو وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک موجودہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب پر نہیں چل سکتا۔
عالمی سطح پر ڈالر کو امریکی پیداوار میں اضافے کی وجہ سے سہارا ملا اور منگل کو چینی یوآن اور جاپان کے ین جیسی کم پیداوار والی کرنسیوں پر زور دیا گیا، جو 1986 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر ہے۔
بینچ مارک 10 سالہ ٹریژری منافع راتوں رات تقریبا 14 بیسس پوائنٹس بڑھ کر 4.479 فیصد ہو گیا ۔ تجزیہ کاروں نے اس اقدام کو ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی صدارت جیتنے اور محصولات و حکومتی قرضوں میں اضافے کی توقعات سے منسوب کیا۔
جیسے ہی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا، یورو نے ایک چھوٹی سی ریلی کا کچھ حصہ واپس کر دیا کیونکہ فرانس کے انتخابات کا پہلا مرحلہ کم و بیش پولنگ کے عین مطابق نکلا۔
سنگل کرنسی آخری بار 1.0735 ڈالرپر خریدی گئی تھی۔
Comments