حکومت نے ٹیکس چوری کے مرتکب افراد کو 5 سے 10 سال تک قید کی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

جو لوگ ایک ارب تک کی ٹیکس چوری کے مرتکب ہوں گے انہیں پانچ سال تک اور اس سے زائد کی ٹیکس چوری پر دس سال تک کی سزائے قید دی جاسکے گی۔

ترمیم شدہ فائنانس بل 2024 کے مطابق جو بھی شخص ٹیکس کے حوالے سے دھوکا دہی کا مرتکب ہوگا یا اس کی کوشش و معاونت کرے گا اسے 25 ہزار روپے یا ٹیکس چوری کی رقم کا 100 فیصد (جو بھی زیادہ ہو) ادا کرنا ہوگا۔

ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کو خصوصی جج کی جانب سے ایک ارب تک کی ٹیکس چوری کے مرتکب جرم ثابت ہونے پر 5 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے ، اگراس سے زائد کی رقم ہوئی تو مدت 10 سال ہوسکتی ہے ۔ جرم کے تعین کے تحت جرمانہ اور قید دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

خصوصی جج کے تحت جرم کے تعین کے تحت جرمانہ اور قید دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے ایف بی آر افسران کے اختیارات میں مزید اضافہ کی ترمیم بھی منظور کر لی گئی۔

آئندہ مالی سال کے دوران ٹیکس فراڈ کو روکنے کیلئے ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو میں ٹیکس فراڈ انویسٹی گیشن ونگ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اونگزیب نے الیاتی بل 2024 میں ترمیم پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی ہے۔

ترمیم کے تحت ونگ ٹیکس فراڈ اور ٹیکس چوری کے خاتمے کی تحقیقات کا ذمہ دار ہو گا۔

ٹیکس فراڈ میں ملوث یا ملوث شخص کو خصوصی جج کی جانب سے جرم ثابت ہونے پر 5 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے اگر ٹیکس چوری ایک ارب روپے سے کم ہو اور اگر ٹیکس چوری کی گئی یا اس سے زائد کی رقم ایک ارب روپے سے زائد ہو تو اس کی مدت 10 سال تک ہوسکتی ہے۔ ترمیم شدہ فنانس بل میں مزید کہا گیا کہ جرمانے کے ساتھ جو ٹیکس چوری کی رقم کے برابر ہو سکتا ہے یا چوری کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے یا دونوں کے ساتھ۔

Comments

200 حروف