حکومت نے سرکلر ڈیٹ سیٹلمنٹ پلان کے حصے کے طور پر پاکستان کی سب سے بڑی ای اینڈ پی فرم آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی) کو 82 ارب روپے (233.17 ملین ڈالر) کی ادائیگی کی منظوری دے دی ہے۔

یہ پیش رفت او جی ڈی سی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں بتائی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ گردشی قرضوں کے تصفیے کے منصوبے کے حصے کے طور پر حکومت پاکستان نے او جی ڈی سی کو 82 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دے دی ہے جو پاور ہولڈنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ (پی ایچ ایل) کی جانب سے جاری کردہ پرائیویٹ پوزیشنڈ ٹرم فنانس سرٹیفکیٹ (پی پی ٹی ایف سی) میں کمپنی کی سرمایہ کاری کی اصل رقم کی نمائندگی کرتی ہے۔

مزید برآں، حکومت پاکستان نے جولائی 2025 سے 12 مساوی قسطوں میں 92 ارب روپے کے سود کی ادائیگی کی بھی منظوری دی ہے۔

او جی ڈی سی نے بتایا کہ معاہدے کے حصے کے طور پر کمپنی نے حکومت پاکستان کی ہدایت پر نقصانات کی مد میں 72 ارب روپے معاف کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

او جی ڈی سی ایل نے آئل ریفائنریوں اور گیس کمپنیوں سے واجب الادا وصولیوں کو نمٹانے کے لئے ان سرٹیفکیٹس کو سبسکرائب کیا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گردشی قرضوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے اقدام سے پائیدار ترقی کی راہ ہموار ہوتی ہے اور شیئر ہولڈرز کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس سے قبل بزنس ریکارڈر نے خبر دی تھی کہ او جی ڈی سی نے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ (پی ایچ ایل) کے ساتھ جون 2024 تک 82 ارب روپے کی ٹرم فنانس سہولت کے مجوزہ رول اوور پر سخت شرائط عائد کی ہیں۔

منیجنگ ڈائریکٹر/سی ای او احمد حیات لک نے سیکرٹری پاور ڈویژن کو لکھے گئے خط میں پی ایچ ایل کی جانب سے سال 2012 میں او جی ڈی سی کو جاری کیے گئے 82 ارب روپے کے طویل عرصے سے واجب الادا ٹی ایف سیز کا حوالہ دیا۔

ٹی ایف سیز میں مارک اپ +1 فیصد @KIBOR ہے جو چھ ماہ کی بنیاد پر قابل ادائیگی ہے اور تاخیر سے ادائیگی کی صورت میں 20 فیصد پی اے کی شرح سے لیکوئڈڈ ہرجانہ (ایل ڈی) لاگو ہوتا ہے۔ ٹی ایف سی کی مدت 7 سال تھی جس میں 3 سال کی رعایتی مدت بھی شامل تھی۔

Comments

200 حروف