انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا اور اس میں صرف 0.01 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں صرف 0.02 پیسے کی کمی واقع ہوئی اور روپیہ 278 روپے 38 پیسے پر بند ہوا۔

بدھ روپے 10 پیسے کے اضافے کے بعد 278 روپے 40 پیسے پر بند ہوا۔

حالیہ ہفتوں میں مقامی کرنسی بڑی حد تک ڈالر کے مقابلے میں 277 سے 279 روپے کے قریب رہی ہے کیونکہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایک طویل اور بڑے بیل آؤٹ پروگرام کے حصول کے منصوبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

ایک اہم پیشرفت کے طور پر، قومی اسمبلی نے 30 جون 2025 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران مختلف وفاقی وزارتوں اور ان کے محکموں کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے 6.87 ٹریلین روپے کی گرانٹ کے 117 مطالبات کی منظوری دے دی۔

عالمی سطح پر جمعرات کو ین 38 سال کی کم ترین سطح کے قریب پہنچ گیا اور 160 روپے فی ڈالر کی کمزور سطح پر مشکلات کا شکار رہا جس کی وجہ سے جاپانی حکام کی جانب سے کرنسی کی قدر میں اضافے کیلئے کسی بھی قسم کی مداخلت کے اشارے کے پیش نظر مارکیٹوں کو الرٹ رکھا گیا۔

وسیع تر مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی پیشقدمی جاری رہی اور یہ دیگر ہم پلہ کرنسیوں کے مقابلے میں آٹھ ہفتوں کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا جس کی بڑی وجہ ین کی کمزور ترین سطح تھی جبکہ اس سے امریکی ٹریژری کی پیدوار میں بھی اضافہ ہوا۔ دریں اثنا ڈالر انڈیکس تقریبا دو ماہ کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا اور 106.05 کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا جس سے امریکی خزانے کے منافع میں اضافے کا امکان ہے ۔

Comments

200 حروف