میڈیا نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ بھارت میں زہریلی شراب سے مرنے والوں کی تعداد 53 ہو گئی ہے، کیونکہ اسپتال میں مزید زہریلی شراب کے متاثرین دم توڑ گئے ہیں ۔

تمل ناڈو ریاست کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے کہا ہے کہ مقامی طور پر تیار کردہ آرک ڈرنک میں زہریلا میتھانول ملا ہوا تھا، جس سے منگل کو غیر قانونی شراب پینے کے چند گھنٹوں میں ہی 37 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ 100 سے زائد افراد کو اسپتال پہنچایا گیا، لیکن کچھ کی حالت اتنی خراب تھی کہ انکو بچانا ممکن نہیں تھا۔

بھارت میں ہر سال سیکڑوں لوگ بیک اسٹریٹ ڈسٹلریز میں تیار کی جانے والی سستی شراب سے مر جاتے ہیں، لیکن یہ واقعہ حالیہ برسوں میں سب سے بدترین ہے۔

اس کی تاثیر بڑھانے کے لیے اکثر شراب میں میتھانول ملایا جاتا ہے جو اندھے پن، جگر کے نقصان اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔

انڈین ایکسپریس اخبار نے اتوار کو ایک مقامی کونسلر، پالراج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کس طرح کالاکوریچی ضلع میں غریب مزدور پلاسٹک کے تھیلوں میں 60 روپے (0.70 ڈالر) کی لاگت سے شراب باقاعدگی سے خریدتے تھے، جسے وہ کام سے پہلے پیتے تھے۔

کچھ نابینا ہو گئے اور انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ دوسرے گلی میں گرکر مر گئے۔

’صرف پینے کیلئے کام کرنا‘

ایک سڑک پر رہنے والے رکشہ ڈرائیور شنکر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ’مرد صرف شراب پینے کے لیے کام کرتے ہیں، جبکہ عورتیں فیملی چلاتی ہیں۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتہ کے روز تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ریاست کے کلاکوریچی ضلع کے اعلی سرکاری عہدیدار ایم ایس پرشانت نے کہا کہ ”53 لوگوں کی موت ہو گئی ہے“۔

دیگر بھارتی میڈیا نے اتوار کے روز ہلاکتوں کی تعداد 55 بتائی ہے تاہم فوری طور پر اس کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی۔

پرشانت نے کہا کہ زہریلی شراب کے سانحے کے سلسلے میں سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

تمل ناڈو میں شراب پر پابندی نہیں ہے، لیکن بلیک مارکیٹ میں فروخت ہونے والی شراب قانونی طور پر فروخت ہونے والی شراب سے کم قیمت پر آتی ہے۔

انڈین ایکسپریس نے ایک گھریلو ملازمہ کولنجی سے بھی بات کی جس کے شوہر کی جمعرات کو زہریلی شراب پینے سے موت ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ لوگ حکومت کے ذریعے چلائی جانے والی دکانوں سے شراب خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے اس لیے وہ غیر قانونی شراب پیتے ہیں۔

’’وہ صبح سویرے ہی شراب خریدنا شروع کر دیتے ہیں،‘‘

ہندوستان کے کئی دیگر حصوں میں شراب کی فروخت اور استعمال ممنوع ہے ، جس کی وجہ سے غیر قانونی شراب کی بلیک مارکیٹ میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔

گزشتہ سال زہریلی شراب پینے سے مشرقی بھارتی ریاست بہار میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2022 میں گجرات میں کم از کم 42 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Comments

200 حروف