پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نے خبردار کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے مجوزہ بجٹ اقدامات سے پاکستان میں برین ڈرین میں تیزی آئے گی۔

پی بی سی نے 20 جون 2024 کو لکھے گئے ایک خط میں مجوزہ بجٹ اقدامات سے پیدا ہونے والی بے قاعدگیوں کو دور کرتے ہوئے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

حال ہی میں جاری ہونے والے پاکستان اکنامک سروے 2023-24 کے مطابق روزگار کے لیے بیرون ملک جانے والے ہنر مند افراد کی تعداد سال 2023 میں 119 فیصد اضافے سے 45 ہزار 687 پرجاپہنچی جب کہ سال 2022 میں یہ تعداد 20 ہزار 865 تھی۔

اسی طرح 2023 کے دوران اعلیٰ تعلیم یافتہ اور نیم ہنر مند ٹریڈز میں بھی 26.6 فیصد اور 2.28 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ دوسری جانب غیر ہنرمند زمروں میں 8.7 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

پی بی سی کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعداد میں 119 فیصد اضافہ یقینی طور پر تشویش کا باعث ہے۔

ان میں سے بہت سے افراد تجربہ کار اور اعلی معیار کے پیشہ ور بھی ہیں ۔

پی بی سی نے متنبہ کیا کہ سلیب کی شرح میں مجوزہ تبدیلیاں، خاص طور پر 35 فیصد ٹاپ ریٹ کے پہلے اطلاق سے برین ڈرین میں تیزی آئے گی ۔

حکومت کی جانب سے بجٹ 2024-25 میں ماہانہ 50 ہزار روپے سے زائد کمانے والے تمام افراد پر ٹیکس واجبات میں اضافے کے بعد یہ تبصرہ سامنے آیا ہے۔

فنانس بل 2024 میں ٹیکس سلیب سے ظاہر ہوتا ہے کہ سب سے زیادہ اثر 60 لاکھ روپے سالانہ (5 لاکھ روپے ماہانہ) کے برابر یا اس سے زیادہ کمانے والے کسی بھی شخص پر پڑے گا۔ ان افراد پر ٹیکس واجبات میں 22 ہزار 500 روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سالانہ1 کروڑ 20 لاکھ روپے (ماہانہ 10 لاکھ روپے) کمانے والے تنخواہ دار افراد کے لیے بھی ٹیکس میں 22 ہزار 500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

دریں اثناء پی بی سی نے کہا ہے کہ جب افراد ہجرت کرتے ہیں تو رسمی شعبہ نہ صرف ٹیلنٹ کھو دیتا ہے بلکہ غیر رسمی اور غیر ٹیکس والے شعبے میں ان کی منتقلی کا بھی شکار ہوتا ہے۔

اس شعبے سے ٹیکس ریونیو بڑھانے کی تجویزغیرمنصفانہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ایسی حکومت کے برعکس جو اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 سے 25 فیصد اضافے کے لیے پیسے چھاپ سکتی ہے اور قرض لے سکتی ہے، نجی شعبے زیادہ برین ڈرین سے متاثر ہو گا کیونکہ پیشہ ور افراد کم ٹیکس والے ماحول کی تلاش میں ہیں۔

کونسل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی اکثریت افراط زر اور ٹیکس کی شرح سمیت دیگرعوامل کی وجہ سے بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ٹیکس کی شرح میں مزید اضافہ اس حقیقت کو سمجھتے ہوئے کہ تنخواہ کی آمدنی پر مجموعی بنیاد پر ٹیکس لگایا جاتا ہے، ایک بے ضابطگی ہے اور اسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔

Comments

Comments are closed.