مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ (125 فارن ہائیٹ) تک پہنچنے کے بعد دوران حج شدید گرمی سے اردن اور تیونس کی شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

منگل کی شام تک، اس سال رپورٹ ہونے والی اموات کی کل تعداد 235 ہے، جبکہ پچھلے سال یہ تعداد 240 سے زیادہ تھی۔

زیادہ تر ممالک نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ گرمی کی وجہ سے کتنی اموات ہوئیں۔

سالانہ حج، جو دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہے، جو موسم گرما کے دوران ایک بار پھر آیا۔

سعودی حکام نے گرمی کے باعث بیماری میں مبتلا دو ہزار سے زائد عازمین حج کے علاج کی اطلاع دی ہے لیکن ہلاکتوں کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔

اردن، جس نے اس سے پہلے سن اسٹروک سے 14 ہلاکتوں کی اطلاع دی تھی، نے منگل کو کہا تھا کہ مکہ مکرمہ میں مردہ حاجیوں کی تدفین کے لئے 41 اجازت نامے جاری کیے گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام اردن کے ان زائرین کی تدفین کے طریقہ کار کی نگرانی کر رہے ہیں جو حج کے دوران شدید گرمی کی لہر کے نتیجے میں ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو کر انتقال کر گئے ۔

سرکاری خبر رساں ادارے پیٹرا نے یہ بھی کہا کہ اردن کے زائرین کی ایک نامعلوم تعداد لاپتہ ہے اور حکام انہیں تلاش کرنے اور انہیں وطن واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تیونس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں درجہ حرارت میں تیزی سے اضافے کے باعث 35 عازمین حج جاں بحق ہوئے ہیں۔

اردن اور تیونس کے بیان میں یہ واضح طور پر نہیں بتایا گیا ہے کہ دیگر بیماریوں کے علاوہ صرف گرمی کی وجہ سے کتنی اموات ہوئیں۔

مصر کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز کہا ہے کہ قاہرہ حج کے دوران لاپتہ ہونے والے مصریوں کی تلاش کے لیے سعودی حکام کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

اگرچہ وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ایک خاص تعداد میں ہلاکتیں“ ہوئیں ، لیکن اس نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا ان میں مصری بھی شامل ہیں یا نہیں۔

رواں ہفتے کے اوائل میں انڈونیشیا نے 132 عازمین حج کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی جن میں سے تین اموات ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے ہوئی تھیں اور عراق کے خود مختار کردستان خطے سے تعلق رکھنے والے عازمین حج میں 13 ہلاکتوں کی ’اہم وجوہات میں سے ایک‘ کو گرمی کے باعث قرار دیا گیا تھا۔

سینیگال اور ایران نے بھی کوئی وجہ بتائے بغیر ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے۔

حج اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے اور تمام مسلمانوں کو کم از کم ایک بار اسے کرنا ہوتا ہے۔

گزشتہ ماہ شائع ہونے والی ایک سعودی تحقیق کے مطابق، مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت ہر دہائی میں 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ رہا ہے۔

سعودی حکام کے مطابق رواں سال تقریبا 18 لاکھ عازمین حج نے شرکت کی جن میں سے 16 لاکھ کا تعلق بیرون ملک سے ہے۔

Comments

200 حروف