روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن منگل اور بدھ کو شمالی کوریا کا دورہ کریں گے، کریملن نے کہا ہے کہ یہ ایک انتہائی اہم دورہ ہے جو جوہری ہتھیاروں سے لیس اس ملک کے ساتھ ماسکو کی بڑھتی ہوئی شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے۔

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے گذشتہ ستمبر میں روس کے مشرق بعید کے دورے کے دوران پیوٹن کو دعوت دی تھی۔ پیوٹن نے جولائی 2000 کے بعد سے پیانگ یانگ کا دورہ نہیں کیا ہے۔

کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے چیئرمین برائے اسٹیٹ افیئرز کم جونگ ان کی دعوت پر ولادیمیر پیوٹن 18 اور 19 جون کو ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا کا دورہ کریں گے۔

شمالی کوریا کے بعد پوٹن 19 اور 20 جون کو ویتنام کا دورہ کریں گے

روس یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے شمالی کوریا کے ساتھ اپنے تعلقات کی بحالی کی کوشش کر رہا ہے ، جس نے مغرب کے ساتھ ماسکو کے تعلقات میں 60 سال سے زیادہ عرصے سے سب سے بڑا بحران پیدا کیا ہے۔

پیوٹن، جو کہتے ہیں کہ روس یوکرین کے معاملے پر مغرب کے ساتھ اپنے وجود کی جنگ لڑ رہا ہے، کم جونگ روس کو یوکرین کی جنگ کے لیے توپ خانے اور گولہ بارود فراہم کررہے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے روس کو یوکرین میں لڑنے میں مدد کے لیے ہتھیار فراہم کیے ہیں۔

حالانکہ شمالی کوریا نے ان دعوئوں کو بار بار مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک افسانہ ہے جسے مغربی پروپیگنڈا کرنے والوں نے ایجاد کیا ہے۔

Comments

200 حروف