چیک پولیس نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ میں ایک سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کی مبینہ سازش میں ملوث ہونے کے شبہ میں ایک بھارتی شہری کو وہاں منتقل کر دیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے نکھل گپتا نامی اس شخص پر نومبر میں امریکی سرزمین پر ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

الزام لگایا گیا ہے کہ انڈین نژاد امریکی شہری کے قتل کی منصوبہ بندی میں ہندوستانی حکومت کا ایک افسر بھی شامل تھا۔

چیک پولیس کا کہنا ہے کہ ’امریکہ میں جس غیر ملکی پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کا شبہ ہے وہ جمعے سے امریکی عدلیہ کے پاس ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ گپتا کو پراگ ہوائی اڈے سے بحفاظت واپس بھیج دیا گیا اور اس شخص کو طیارے میں لے جانے کی ویڈیو تصاویر پوسٹ کی گئیں۔

گپتا کو امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری حوالگی کے احکامات کے تحت 30 جون 2023 کو پراگ ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا تھا۔

محکمہ ٴخارجہ کا کہنا ہے کہ جس شخص کو مبینہ طور پر قتل میں نشانہ بنایا گیا ہے وہ بھارتی حکومت کا سخت ناقد ہے اور امریکہ میں قائم ایک تنظیم کا سربراہ ہے جو سکھوں کی بڑی آبادی والی شمالی بھارتی ریاست پنجاب کی علیحدگی کی وکالت کرتی ہے۔

بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ’اعلیٰ سطحی‘ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

چیک آئینی عدالت نے مئی میں گپتا کی حوالگی کو منظوری دے دی تھی۔

Comments

200 حروف