مالی سال 2022-23 کے دوران انکم ٹیکس اخراجات کا تخمینہ 476.96 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تازہ ترین ٹیکس اخراجات رپورٹ (2024) میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انکم ٹیکس اخراجات مختلف زمروں یعنی الاؤنسز، کریڈٹ، استثنیٰ، کم شرحوں، اخراج وغیرہ کی شکل میں دی جانے والی ٹیکس رعایتوں میں آتے ہیں ۔

مالی سال 2022-23 میں کل ٹیکس اخراجات میں انکم ٹیکس اخراجات کا حصہ 12.30 فیصد تھا۔ 2021-22 کے مقابلے میں اس میں 12.52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جی ڈی پی کے لحاظ سے انکم ٹیکس اخراجات 2021-2022 میں 0.64 فیصد سے کم ہوکر 2022-23 میں جی ڈی پی کا 0.57 فیصد رہ گئے ہیں۔

کل آمدنی سے استثنیٰ کے تحت 61.06 ارب روپے یعنی 26.3 فیصد، اس کے بعد باب 3 (آئی ٹی او، 2001) کے حصہ 7 کے تحت استثنیٰ اور ٹیکس کی شرحوں میں کمی کے تحت بالترتیب 30.68 ارب روپے اور 1.05 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا ۔27.76 ارب روپے یعنی 53.2 فیصد کی کمی ”ٹیکس کریڈٹ“ میں دیکھی گئی ہے۔

انکم ٹیکس اخراجات کے تحت اہم مستفید ہونے والے شعبے سرفہرست 10 شعبوں کی جانب سے حاصل کردہ انکم ٹیکس اخراجات کی مجموعی رقم 459,164.50 ملین روپے بنتی ہے جو کل انکم ٹیکس اخراجات کا 96.27 فیصد ہے۔ مالی سال 2022-23 کے دوران ہونے والے کل ٹیکس اخراجات میں یہ 11.84 فیصد ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف