غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سنگین پس منظر اور جھلسا دینے والی گرمی کے دوران حج کے آغاز پر جمعہ کو دس لاکھ سے زائد مسلمان عازمین مکہ مکرمہ میں تھے۔

احرام پہنے ہوئے نمازیوں کا ہجوم کعبہ کے گرد چکر لگائے گا، جس میں بہت سے لوگ اسرائیل اور حماس کی جنگ میں آٹھ ماہ تک غم کا اظہار کر رہے ہیں۔

مراکش سے تعلق رکھنے والی 75 سالہ زہرہ بینزہرہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہمارے بھائی مر رہے ہیں اور ہم اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔

دنیا کی سب سے بڑی مسلم آبادی والے انڈونیشیا کی بیلنڈا الہام نے کہا کہ وہ ”ہر روز دعا کریں گی کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ختم ہو جائے“۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے پیر کو غزہ کی پٹی کے شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ سے تعلق رکھنے والے 1000 عازمین حج کی میزبانی کرنے کا فرمان جاری کیا جس سے اس سال کے حج میں خصوصی اعزاز حاصل کرنے والے فلسطینی عازمین کی تعداد 2000 تک پہنچ گئی۔

تاہم خلیجی ریاست کے مذہبی حج کے انچارج وزیر توفیق الربیعہ نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ کسی سیاسی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور یہ واضح نہیں تھا کہ زائرین فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیسے کریں گے۔

Comments

200 حروف