بجٹ 25-2024: پاکستان کی نظریں 20 ارب ڈالر سے زائد کی بیرونی فنانسنگ پر
فنانس بل 2024 کے مطابق حکام نے مالی سال 25-2024 کے لیے بیرونی فنانسنگ کے ذریعے 5.685 ٹریلین روپے یا 20.3 ارب ڈالر سے زائد حاصل کرنے کا بجٹ مختص کیا ہے۔
بجٹ 25-2024 کے اعلان کے حصے کے طور پر جاری دستاویزات کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال میں 4.99 کھرب روپے یا تقریبا 18 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کا بجٹ رکھا ہے جبکہ 29.95 ارب روپے قلیل مدتی قرضوں کی ادائیگی کی جائے گی۔
تاہم، اس نے بیرونی فنانسنگ کے ذرائع کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی.
نتیجتا حکومت آئندہ مالی سال کے لیے خالص بیرونی ذرائع 666.338 ارب روپے یا 2.5 ارب ڈالر چاہتی ہے۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ کا اعلان کردیا ہے جس کا کل بجٹ تخمینہ 18.9 کھرب روپے ہے، جو مالی سال 24کے بجٹ کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔
اس سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کو اقتصادی سروے 2023-24 پیش کرتے ہوئے پر اعتماد لہجے میں کہا تھا کہ پاکستان آئندہ مالی سال میں بیرونی قرضوں کی ذمہ داریوں کو پورا کرے گا، جبکہ اطلاعات ہیں کہ ملک کی ضروریات غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی موجودہ سطح سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی مالیاتی معاملات پر ایک بار عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام شروع ہو جانے کے بعد میں کسی بڑے چیلنج کا سامنا نہیں ہوگا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اپنی پوسٹ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) بریفنگ میں کہا کہ مالی سال 24 میں مجموعی بیرونی قرضوں کی ادائیگی 24.3 ارب ڈالر تھی جس میں سے 3.9 ارب ڈالر سود کی ادائیگی اور بقیہ 20.4 ارب ڈالر اصل ادائیگیوں کے لیے مختص کیے گئے تھے۔
رواں سال کے اوائل میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کم از کم 6 ارب ڈالر کا نیا قرض حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ حکومت کو اس سال واجب الادا اربوں ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی میں مدد مل سکے۔
گزشتہ موسم گرما میں پاکستان نے عالمی قرض دہندہ کے ساتھ 9 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بدولت ڈیفالٹ کو ٹال دیا تھا، یہ پروگرام اپریل میں ختم ہوگیا اور حکومت نے پاکستان کی معیشت کو چلانے کیلئے طویل مدتی پروگرام کے لئے مذاکرات کا آغاز کیا۔
Comments
Comments are closed.