چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی مسابقت اور کمزور بیرونی طلب نے پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو متاثر کیا ہے ، یہ گزشتہ مالی سال سب سے زیادہ متاثر رہا اگرچہ اس کا سکڑاؤ کم تھا۔

اقتصادی سروے 2023-24 میں کہا گیا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں جولائی تا مارچ 2024 کے دوران 8.3 فیصد کی کمی دیکھی گئی جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں اس میں 16 فیصد کمی آئی تھی۔

سروے کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر میں 80 فیصد سے زائد حصہ کاٹن یارن میں 12.2 فیصد اور سوتی کپڑوں میں 7.3 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔

پیداوار میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ٹیکسٹائل کی کمزور بیرونی طلب اور چین کی جانب سے بڑھتی ہوئی مسابقت کے درمیان برآمدات کی یونٹ ویلیو میں کمی ہے۔

اس کے علاوہ برآمدی شعبوں کے لیے توانائی کی سبسڈی ختم کرنے کے بعد بجلی کے نرخوں میں اضافہ، درآمدی خام مال کی زیادہ قیمت، ایکسپورٹ فنانس اسکیم کو مرحلہ وار ختم کرنا اور بلند شرح سود ٹیکسٹائل کی پیداوار کو متاثر کرنے والے اہم عوامل میں شامل ہیں۔

ٹیکسٹائل کا شعبہ پاکستان کا سب سے اہم مینوفیکچرنگ سیکٹر ہے۔ یہ شعبہ صنعتی ویلیو ایڈڈ میں تقریبا ایک چوتھائی حصہ ڈالتا ہے اور صنعتی لیبر فورس کا تقریبا 40 فیصد کام کرتا ہے۔

سروے میں کہا گیا کہ موسمی اور گردشی اتار چڑھاؤ کو چھوڑ کر ٹیکسٹائل مصنوعات نے برآمدات میں تقریبا 54.5 فیصد کا اوسط حصہ برقرار رکھا ہے۔

رواں مالی سال سوتی کپڑوں کی پیداوار میں 5.54 فیصد کمی ہوئی اور مالی سال 23-24 میں یہ 5.9 ارب اسکوائر میٹر رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ 6.2 ارب اسکوائر میٹر تھی۔

دریں اثنا سوتی کپڑوں کی برآمدات میں صرف مقدار میں اضافہ ہوا جبکہ مالیت کے لحاظ سے مالی سال 24 میں صرف 1.42 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جو مالی سال 23 میں 1.53 ارب ڈالر کے مقابلے میں 7.5 فیصد کم ہے۔

Comments

200 حروف