پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اردن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے ملاقات کی جس میں انہوں نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ اعلیٰ سطحی کانفرنس “کال فار ایکشن: ارجنٹ ہیومینیٹرین رسپانس فار غزہ “ میں شرکت کے لیے اردن میں ہیں۔

اردن کی وزارت خارجہ نے کہا کہ کانفرنس کے دوران غزہ میں جلد بحالی کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور غزہ میں انسانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اور مربوط ردعمل سے متعلق عزم کی تلاش بھی ہوگی۔

وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ اس سربراہی اجلاس کا بنیادی مقصد غزہ میں فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عملی اقدامات پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔

غزہ پر7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں بچوں اور خواتین سمیت 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی جارحیت سے غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور اس کے تقریباً 2.4 ملین شہری بے گھر ہو چکے ہیں۔

دریں اثنا ملاقات کے دوران اسحاق ڈار نے اردن اور مصر کے ساتھ مل کر ایک ایسے وقت میں کانفرنس کے انعقاد کے اقدام پر اقوام متحدہ کے سربراہ کی تعریف کی جب فلسطین کے لوگوں کو بین الاقوامی حمایت اور فوری انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے فلسطینیوں پر اسرائیل کے اندھا دند طاقت کے استعمال اور وحشیانہ بمباری کی شدید اور واضح مذمت کا اعادہ کیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسحاق ڈار نے غزہ کے محصور لوگوں کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد، بے گھر فلسطینیوں کی واپسی اور اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے جوابدہی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔

Comments

200 حروف